Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حائل کا علاقہ ایک لاکھ برس قبل انسانوں سے آباد تھا، برطانوی ماہر آثار

ریاض.... برطانوی ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر پول پریز نے واضح کیا ہے کہ حائل کا علاقہ ایک لاکھ برس قبل انسانوں کا مسکن تھا۔ افریقہ کے مشرقی اور شمال مغربی علاقوں کے عمیق مطالعہ اور وہاں کی جانے والی کھدائیوں کے دوران دریافت ہونے والی اشیاءکے تجزیہ سے پتہ چلا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں آباد لوگ میانہ قد کے مالک تھے اور وہ جزیرہ عرب سے ہجرت کرکے مذکورہ علاقوں میں جاکر آباد ہوگئے تھے۔ برطانوی ماہر نے مزید بتایا کہ مملکت کے شمال مغربی اور جنوب مشرقی علاقوں میں 7 ہزار تاریخی کھدائیوں سے ثابت ہوا ہے کہ بیشتر کا تعلق بلیوسی دور سے تھا۔ مصنوعی سیاروں سے حاصل ہونے والی تصاویر اور کھدائی کے نتائج کے تقابلی مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ مملکت کے شمال مغرب میں 10 ہزار اور الربع الخالی کے علاقے میں تقریباً 50 ہزار برس پرانی 8 ہزار جھیلیں تھیں۔ کھدائیوں اور تصاویر نے ثابت کردیا ہے کہ جزیرہ عرب میں 80 ہزار برس پہلے انسان آباد تھے ۔ کھدائیوں کے دوران ملنے والی انسانی ہڈیوں کا مطالعہ یہی ثابت کرتا ہے۔ برطانوی ماہر آثار اور بین الاقوامی سعودی ٹیمیں مل جل کر ایک منصوبے پر کام کررہی ہیں جسے " سبز جزیرہ عرب " کا نام دیا گیا ہے۔ اس کے تحت صحراء النفود ، صحراءالربع الخالی اور دیگر مقامات پر کھدائیاں کرکے تاریخی حقائق دریافت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ حائل کے شمال میں 100 کلومیٹر کے فاصلے پر جبہ نامی مقام عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔ 
 

شیئر: