Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن میں رہنے والی عورت امیزن کے بارانی جنگلات میں جابسی

ایکواڈور....  جس طرح برطانیہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شمار ہوتا ہے اسی طرح اسکا دارالحکومت لندن بھی بہت بہترین شہر سمجھا جاتا ہے جہاں لوگ رہنا سہنا  اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں مگر شہری زندگی ہر ایک کو نہ تو پسند آتی ہے اورنہ ہی راس آتی ہے۔ ایسا ہی کچھ یہاںرہنے والی ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا جنہوں نے اتنے بڑے اور اچھے شہر کو چھوڑ کر امیزن کے  بارانی جنگلات میں جاکر بس جانے کا فیصلہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق میری موئنس جنکی عمر اس وقت 52سال ہے  اب ایکواڈور کے قریب بارانی جنگل میں شوہر اور بچی کے ساتھ  اطمینان سے رہ رہی ہیں۔ میری کی شادی اسی جگہ 2010ء میں کنرکنڈی  سے ہوئی تھی جو علاقے کا شامان  ہے اور جادو ٹونے او راتائی کا کام کرتے ہیں۔ 2010ء میں انکی شادی اسی جنگل میں ہوئی تھی۔ لندن جیسا شہر چھوڑ کر جنگلوں میں رہنا بڑے دل گردے کا کام ہے اور حیران کن بھی ہے۔ مگر وہ بالکل مطمئن ہے۔ میری کا کہناہے کہ وہ جنگلات  میں رہ کر اپنے قدیم آبائو اجداد کا سراغ لگانا چاہتی ہیں۔ جنگل میں آنے کے بعد انہوں نے  مختلف  درختوں کی لکڑیوں سے اپنے لئے ایک جھونپڑا بھی تیا ر کرلیا۔ یہ جھونپڑا اتنا عجیب و غریب ہے کہ اس میں رہا تو جاسکتا ہے مگر اس میں کوئی دیوار نہیں اور سب کچھ اس خاتون نے اپنے ہاتھوں سے کیا۔ علاقے کو دیکھا جائے تو یہاں میری کے قبائل  سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد محض 26ہے اور میری ان 26افراد میں سے دوسری سفید فام ہے۔ ان لوگوں کے فیصلے، جنگل میں رہائش  وـغیرہ کے حوالے سے برطانیہ کے مشہور ٹی وی چینل فور پر ایک پروگرام بھی دکھایا  گیا ہے جو یہاں کافی مقبول ہوا ہے۔اب وہ جس جگہ رہ رہی ہیں وہاں کی اکثریت صرف ہسپانوی زبان سے واقف ہے او رمیری بھی رفتہ رفتہ انکی زبان اور تہذیب سیکھتی جارہی ہیں۔ انکے شوہرکا کہنا ہے کہ جب وہ15سال کے تھے تو اسی وقت سے انہوں نے اس بارانی جنگل میں بودو باش اختیار کی تھی۔
مزید پڑھیں:- - - -ذمہ دار اور رحمدل ڈرائیونگ انسٹرکٹر نے ٹریفک روک کر بطخ کی جان بچالی

شیئر: