Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی عوام دوسرے ملکوں کی نسبت زیادہ مہنگی دوا خریدتے ہیں

واشنگٹن...امریکی عوام دواﺅ ں پر سب سے زیادہ قیمت ادا کرتے ہیں۔ دنیا کے سب سے زیادہ آمدنی والے ملکوں کی نسبت امریکی دوا کی زیادہ قیمت دیتے ہیں۔1990 کے عشرے کے بعد قیمتیں دگنی ہوگئیں جو انہیں ادا کرنا پڑیں۔ 2017ءمیں سرکاری طور پر جو سروے کیا گیا تھا اس کے مطابق پچھلے 12ماہ میں دواﺅں کی قیمتوں میں 6فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ افراط زر کی وجہ سے بھی قیمتیں بڑھیں۔ 1980 کے عشرے میں تقریباً وہی قیمتیں ادا کی جاتی تھیں جو دوسرے ممالک کے شہری ادا کرتے تھے لیکن دواﺅں پر اخراجات 1980کے عشرے میں بڑھنا شروع ہوئے۔ اسکی بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ کئی قیمتی دوائیں مارکیٹ میں آئیں۔ دوسری بڑی وجہ یہ تھی کہ امریکہ میں دوا ساز کمپنیاں خود قیمت طے کرتی ہیں۔اسکی نسبت یورپ میں ایسا نہیں ہوتا۔ یہاں قیمتوں پر کنٹرول کیا جاتا ہے۔ عام طور پر امریکی عوام اس دوا کی قیمت زیادہ ادا کررہے ہوتے ہیں جو دیگر ملکوں میں اس سے کم قیمت پرفروخت ہورہی ہوتی ہے۔ جدید دوائیں جان بچانے کیلئے انتہائی ضروری ہوتی ہیں۔ دوا ساز کمپنیاں قیمتوں میں اضافے کیلئے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو ذمہ دار ٹھہراتی ہیں۔ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ دوا ساز کمپنیاں اس لئے قیمتیں زیادہ رکھتی ہیں تاکہ وہ مستقبل کیلئے نئی دوائیں تیار کرنے پر ریسرچ کرسکیں تاہم ایک امریکی پروفیسر کے مطابق یہ بات حقیقت سے دور ہے۔
 

شیئر: