Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشترکہ معاہدوں سے دونوں ممالک خوشحال ہونگے،رابطہ کونسل

جمعہ 8جون 2018ء کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے اخبارالبلاد کا اداریہ نذر قارئین

    2017ء سعودی عرب اور متحدہ امارات کے درمیان برادرانہ تعلقات کی کتاب میں حد فاصل کا درجہ رکھتا ہے۔ سال مذکورہ کے دوران ہی تجارتی ، سیاسی ، اقتصادی اور سلامتی کے شعبوں میں دونوں ملکوں نے مشترکہ تعاون راسخ کرنیوالی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ خلیجی اور عرب دنیا میں فیصلہ کن نئے حقائق راسخ کرنے کی شروعات تھی۔
     سعودی اماراتی رابطہ کونسل اور اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل کے سربراہ شہزادہ محمد بن سلمان اور امارات کے نائب وزیر اعظم و وزیر امور ایوان صدارت شیخ منصور بن زاید کی زیر قیادت 2برادر ملکوں کے درمیان تعاون اور باہمی تکمیل کا مثالی نمونہ ہے۔
    سعودی اماراتی رابطہ کونسل نے سعودی ولیعہد اور ابوظبی کے ولیعہد کی زیر صدارت اپنے پہلے اجلاس میں دونوں ملکوں کے درمیان 20معاہدوں پر دستخط اور 44مشترکہ منصوبوں کے قیام کا اعلان کیا۔ کونسل نے انتظامی ڈھانچے کی تشکیل کی بھی منظوری دی۔اس کا مقصد باہمی دلچسپی کے امور میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا، منصوبوں اور اسکیموں پر عملدرآمد پر نظر رکھنا ہے۔ علاوہ ازیں اماراتی سعودی رابطہ کونسل چاہتی ہے کہ اقتصادی و افرادی فروغ ، سیاسی سلامتی و عسکری تکمیل باہم اور دونوں ملکوں کے معاشرے میں خوشحالی آئے۔
    اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی اماراتی رابطہ کونسل عظیم الشان ترقیاتی عناصر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے رشتوں کو مزید مضبوط بنائیگی۔ خوش آئند امر یہ ہے کہ سعودی عرب اورامارات دونوں2بڑی اقتصادی طاقت ہیں۔ یہ دونوں ممالک اپنے یہاں پائدار ترقی کے پہیے کو آگے بڑھانے کیلئے اپنے عظیم الشان تجارتی و سرمایہ کاری وسائل سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:- - - -یمنی بحران کے انسانی پہلو

شیئر: