Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابٹن کا استعمال ، روایات کا حصہ‎

شادی بیاہ یا کسی تہوار کے موقع پر ابٹن کا استعمال ہماری روایات کا حصہ ہے ۔ جلد کی حفاظت کے لیے اب بھی بعض خواتین ابٹن کا استعمال کرتی ہیں ۔ اس میں موجود روایتی اشیاء چونکہ  نقصان دہ نہیں ہوتی لہٰذا ان کی اہمیت  ہر دور  میں برقرار رہی ہے ۔ 
بیسن میں ذرا سی ہلدی ڈالیں اس میں سرسوں کا تیل ملا کر پیسٹ نما بنا کر چہرے پر لگائیں ۔ اس کا روزانہ استعمال جلد میں ملائمت اور نکھار پیدا کرے گا۔
دو  چھوٹے چمچ مسور کی دال اور چار چھوٹے چمچ پیلی سرسوں رات کو دودھ میں بھگو کر رکھ دیں اور صبح پیس کر اس میں گل  روغن ملا کر ابٹن بنا لیں ۔ یہ جلد کو صاف کرنے اور نکھارنے میں مدد دے گا ۔ 
ایک انڈے کی سفیدی میں گاجر کا عرق ، تھوڑا سا دودھ ، روغن زیتون اور روغن بادام ملا کر لگائیں ۔ آدھے گھنٹے بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں ۔ 
سنگترے کا خشک چھلکا لیکر باریک پاوڈر بنا لیں ۔ اسے ہلدی اور دہی میں ملا کر لگانے سے نہ صرف رنگت نکھرتی ہے بلکہ کیل مہاسے بھی دور ہو جاتے ہیں ۔ اور جلد ملائم ہونے لگتی ہے ۔ 
 بادام دس دانے ، زعفران ایک گرام ، کھوپرا چار چمچ اور سنگترے کے چھلکے دودھ میں بھگو کر پیس لیں اور روزانہ چہرے پر لگائیں ۔ اس سے چہرے کی رونق میں اضافہ ہوگا ۔
ایک بات کا خیال رکھیں کہ ابٹن لگانے کے بعد صابن سے جلد نہ دھوئیں کیونکہ ابٹن تیل مساموں کو صاف کر کے کھول دیتا ہے ۔ اگر اسکے بعد فوراً جلد پر صابن استعمال کیا جائے تو نقصان اور انفیکشن ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے ۔
 

شیئر: