Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مزدوروں کا محنتانہ بڑھ گیا، ٹھیکیداروں نے وزارت محنت سے مداخلت کا مطالبہ کردیا

ریاض..... ٹھیکہ داروں کے اداروں کے سربراہ اسامہ العفالق نے وزارت محنت و سماجی بہبود سے مطالبہ کیا ہے کہ مزدوروں کا محنتانہ حد سے زیادہ بڑھ جانے پر مسئلے کی گتھی سلجھانے کیلئے مداخلت کی جائے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ وزارت محنت اپنے طور پر مزدوروں کے محنتانے میں اضافے کا فیلڈ سروے کرالے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ لیبر کمپنیوں نے دسیوں ہزار مزدور درآمد کئے ہیں لیکن مارکیٹ کو فراہم نہیں کئے۔ مزدور کا یومیہ محنتانہ 100 ریال سے بڑھ کر 220 ریال تک پہنچ گیاہے۔ پلمبر، کارپینٹر، مستری، رنگ کرنے والے اور پلاستر کرنے والوں نے محنتانے بڑھا دیئے ہیں۔ مارکیٹ میں موجود پانچوں قسم کے محنت کاروں کا معیار بھی اچھا نہیں ہے اور ان سے شکایات کی بھرمار پائی جاتی ہے ۔ العفالق نے کہا کہ لیبر کمپنیاں مبالغہ آمیز محنتانو ں کا چکر بند کریں اور معقول اجرت کا سلسلہ شروع کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہم مزدورو ں کو کنٹرول کرسکتے ہیں اور نہ نگرانی کرسکتے ہیں کیونکہ یہ بنیادی طور پر غیر قانونی ہے۔ ماہر اقتصاد ناصر القرعاوی نے کہا کہ کئی چھوٹے اور درمیانے درجے کے ٹھیکہ دار درپیش صورتحال کے پیش نظر مارکیٹ کو خیرباد کہنے پر مجبور ہوگئے۔ 15 لاکھ مزدور اب تک مملکت سے رخصت ہوچکے ہیں۔ باقیماندہ مزدور مختلف قسم کی فیسوں کی ادائیگی کے بہانے محنتانے بڑھا چڑھا کر طلب کررہے ہیں۔ 
 

شیئر: