Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمال مغربی بحر الکاہل میں وہیلیں بھوک سے مرنے لگیں

 لندن..... بحر اوقیانوس کے علاقے میں پائے جانیوالی قاتل قسم کی خطرناک وہیلیں بتدریج کم ہوتی جارہی ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق اس علاقے میں 1995ءمیں ہولناک حد تک خطرناک سمجھی جانے والی ان وہیلوں کی تعداد 98تھی جو اب صرف 78تک رہ گئی ہے۔ آبی حیاتیات کے ماہرین کا کہناہے کہ صورتحال کیلئے انسانی سرگرمیاں ذمہ دار قرار دی جاسکتی ہیں۔ بیشتر شکاری اپنی مہم کے دوران زہریلے کیمیکلز کی مدد سے شکار کرنا پسند کرتے ہیں۔ جس سے سالمن اور دوسری آبی حیاتیات میں سمیت پائی جاتی ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ان میں سے 85فیصد قدرتی نشوونما سے محروم رہ جاتی ہیں۔ ان وہیلوں کے لئے دوسرا بڑا خطرہ وہ شور ہے جو بحری جہازوں اور کشتیوں سے سمندر میں پیدا ہوتا ہے اور ان وہیلوں کاسکون برباد کردیتا ہے۔ صورتحال یہی رہی تو باقی ماندہ وہیلیں بھی ناپید ہوجائیں گی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان وہیلوں کی ہلاکتوں کا سبب بننے والی حرکتوں سے انسان باز رہے یا اسے باز رکھا جائے۔ اس سلسلے میں موجودہ قوانین زیادہ موثر نہیں اسلئے انہیں زیادہ سخت کیا جانا بھی ضروری ہے۔
 

شیئر: