Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب متحدہ پارلیمنٹ کی جانب سے اسرائیلی متنازعہ فیصلہ کی شدید مذمت

 ریاض.... عرب متحدہ پارلیمنٹ کی جانب سے منعقدہ ہنگامی اجلاس کے اعلامیہ میں اسرائیلی فیصلوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینی تنازع پر سعودی عرب کے کردار کو سراہا گیا ۔ عاجل ویب نیوز کے مطابق عرب اتحاد کے پارلیمنٹیرینز کی جانب سے اسرائیل کو یہودی اسٹیٹ قرار دینے کے اقدام پر ہنگامی اجلاس مصری سینیٹ کے سربراہ ڈاکٹر علی عبدالعال کی قیادت میں منعقد کیا گیا جس میں سعودی مجلس شوری کے نگران ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ نے سعودی عرب کے وفد کی قیادت کی ۔ ہنگامی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اختتامی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام پر اسرائیلی فورسسز کی جانب سے جو ظلم و زیادتی کی جارہی وہ کسی صورت قابل قبول نہیں ۔ نہتے فلسطینیوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔ بیان میں اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے فلسطینیوں کی اراضی پر ناجائز قبضہ کر کے وہاں اپنی آبادیاں قائم کرنے کی پالیسی کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ہر طرح سے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے نوآبادیوں میں توسیع کرنا اور اراضی پر ناجائز قبضہ کرنا عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزیاں ہیں ۔ اسرائیل کی جانب سے سابقہ کسی معاہدے کی پاسداری نہیں کی جارہی بلکہ اس کی جانب سے توسیع کی پالیسی پر مسلسل عمل کیا جارہا ہے جو اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ اسرائیل نے تمام عالمی فیصلوںکی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔دریں اثناءالعربیہ کے مطابق سعودی عرب نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے منظور کئے جانے والے "یہودی قومیت" کے متنازعہ قانون کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے واضح طورپر مسترد کر دیا تھا۔سعودی وزارت خارجہ کے اہم ذرائع کا کہنا تھا کہ یہودی قومیت کا اصول بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے اصولوں کے منافی ہے۔ اس قانون کی منظوری سے اسرائیل فلسطین تنازع حل کی بین الاقوامی کوششیں متاثر ہوں گی۔ذرائع نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں محسوس کرتے ہوئے اس قانون کا مقابلہ کریں۔ نیز فلسطینی عوام کے خلاف نسلی امتیاز پر مبنی اسرائیلی کوششوں کو بھی روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان اقدامات سے فلسطینیوں کی قومی شناخت اور مسلمہ قانونی حقوق کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ ایوان میں عربوں اسرائیلیوں کی نمائندگی کرنے والے ارکان نے اس صہیونی قانون کو ملک میں نسل پرستانہ نظام کی بنیاد قرار دیا۔

شیئر: