Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے باب المندب کے راستے تیل کی سپلائی بند کردی

ریاض.... سعودی عرب نے باب المندب کے راستے تیل کی سپلائی عارضی طور پر بند کردی۔ وزیر توانائی و صنعت و معدنیات انجینیئر خالد الفالح نے واضح کیا کہ جب تک باب المندب سے جہازرانی خطرات سے پاک نہیں ہوگی تب تک باب المندب کے راستے خام تیل کی ترسیل نہیں ہوگی۔ یہ بندش عارضی ہے اس پر فوراً عمل درآمد شروع کردیا گیا۔ الفالح نے کہاکہ آئل ٹینکرز پر دہشتگرد حوثیوں کے حملوں سے بحر احمر اور باب المندب میں عالمی تجارت اور آزادانہ جہاز رانی متاثر ہورہی ہے۔ آئل ٹینکرز پر ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے حملوں پر عرب ممالک نے بڑے پیمانے پر شدید ردعمل دیا ہے۔ خالد الفالح نے واضح کیا ہے کہ آرامکو نے باب مندب کے راستے تیل کی سپلائی معلق کردی۔ یہ فیصلہ عالمی سمندر میں حوثیوں اور ایرانیوں کی جانب سے سعودی آئل ٹینکرز پر حملے کے بعد کیا گیا۔ سعودی آئل ٹینکر کو معمولی سا نقصان پہنچا تھا۔ عرب اتحاد برائے یمن نے مداخلت کرکے ایرانی حوثیوں کا حملہ پسپا کردیا تھا۔عرب لیگ ، اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی)، مصر ، کویت، بحرین ، متحدہ عرب امارات وغیرہ ممالک نے حوثیوں کے خلاف عالمی برادری سے فیصلہ کن اقدام کا مطالبہ کردیا۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں کے اس حملے سے عالمی تجارت معطل ہوگی۔ انتہائی اہم اسٹراٹیجک علاقے میں امن و امان مخدوش ہوگا۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری اس خطرناک اقدام کی مذمت کرے اور اس پر حوثیوں کو سبق سکھائے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے کہا کہ حوثیوں کے بار بار حملوں سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ وہ بین الاقوامی اقتصاد و تجارت کی اہم آبی گزر گاہ پر اثر انداز ہونے کے درپے ہیں۔ اس سے دنیا کے اس اہم خطے کی صورتحال مخدوش ہورہی ہے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ باب المندب سے گزرنے والے دیو ہیکل آئل ٹینکر پر حملوں سے نہ صرف یہ کہ عالمی اقتصاد کو نقصان پہنچے گا بلکہ جہازو ںکے عملے کی سلامتی اورسمندری ماحولیات کو بھی نقصان ہوگا۔ عرب پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر مشعل السلمی نے کہا کہ عالمی برادری تیل کی عالمی راہداری کو محفوظ بنانے کیلئے فوری فیصلہ کن اقدام کرے۔ یمن کے نائب صدر علی المحسن الاحمر نے کہا کہ حوثیوں کا یہ حملہ دہشتگردانہ ہے ۔ ایرانی شہ پر کیاگیا ہے۔ حوثیوں نے یہ حملہ کرکے امن اقدامات کی نفی کردی ہے۔ مصر نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حوثیوں نے یہ حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین و روایات کا مذاق اڑایا ہے۔ بحرین نے مملکت کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور حوثیوں کو دنداں شکن جواب دینے والے ہر اقدام کی تائید و حمایت کی۔دریں اثنا کویت نے واضح کیا ہے کہ وہ بھی باب المندب سے تیل کی ترسیل روکنے کی تجویز کا جائزہ لے رہا ہے۔ کویتی آئل ٹینکرز کمپنی کے چیئرمین بدر الخشتی نے کہا ہے کہ ہمیں متبادل بھی تلاش کرنا ہوگا۔

شیئر: