Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#پنجاب

پی ٹی آئی نے جب سے پنجاب میں حکومت بنانے کی ٹھانی ہے سیاست میں گرمی مزید بڑھ گئی ہے۔ الیکشن سے پہلے جتنی ہلچل تھی اب الیکشن کے بعد اس سے زیادہ ہلچل نظرآرہی ہے۔ سب کی توجہ اب پنجاب میں حکومت سازی پر ہے۔ لوگ بھی نتیجہ کا انتظار کررہے ہیں کہ آخر کون پنجاب پر حکمرانی کریگا۔ آئیے لوگوں کے ٹویٹ پڑھتے ہیں۔
انجم کیانی کہتے ہیں کہ پنجاب میں جیتنے والے اکثر آزاد امیدواروں کا جھکاﺅ پی ٹی آئی کی طرف ہے۔ چند نے تو کارنر میٹنگز میں اسکا ذکر بھی کردیا تھا۔ پی ٹی آئی پنجاب میں باآسانی حکومت بنالے گی اور مسلم لیگ (ن) کو اپوزیشن میں بیٹھنے پر مجبور کردے گی۔
زریں لکھتی ہیں کہ اب کوئی اورنج ٹرین ، میٹرو، یلو کیب، گلابی رکشہ اور کالے کرتوت نہیں اس مرتبہ پی ٹی آئی پنجاب میں حکومت قائم کرنے جارہی ہے۔ 
سعدیہ لکھتی ہیں کہ پوری قوم چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی پنجاب میں حکومت قائم کرے اور ان شاءاللہ وہی قائم کریگی۔
ژی قریشی لکھتے ہیں کہ شاہ محمود اور علیم خان دونوں ہی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے عہدے کیلئے مناسب نہیں۔
زارا انصاری کا ٹویٹ ہے کہ بے چینی سے انتظار ہے کہ پنجاب میں کون حکومت بنانے جارہا ہے۔ 
باجی کا ٹویٹ ہے کہ اب تک اچھا رہا۔ بلاول کی انتخابی مہم سے پنجاب میں جیالے جاگ گئے۔یہ بات اب طے ہے کہ مستقبل بلاول کا ہے۔
ایم حسین کہتے ہیں کہ جو کوئی بھی پنجاب میں حکومت بنائے اس سے درخواست ہے کہ پنجاب میں بسنت کا تہوار بحال کرے۔ جس سے لاکھوں افراد کے لبوں پر مسکراہٹیں واپس آجائیں گی۔
ملیحہ منظور نے بلاول کے پنجاب کے دوروں کے بارے میں کہا کہ لوگ خاصی تعداد میں انہیں سننے کیلئے جمع ہوئے کیونکہ پچھلے 10بر س سے پنجاب والے بھٹو کے منتظر تھے۔
مرشد اعوان کہتے ہیں کہ علیم خان اور فواد چوہدری کو وزیراعلیٰ پنجاب کا عہدہ نہیں ملنا چاہئے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر:

متعلقہ خبریں