Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موبائل میں آدھار نمبر ڈالنے پر گوگل نے معافی مانگی

نئی دہلی۔۔۔۔ملک کے ہزاروں موبائل فونز میں آدھار نمبر جاری کرنے والی ایجنسی یو آئی ڈی اے آئی کا ٹول فری نمبر بغیر صارفین کی معلومات کے ان کی کنٹیکٹ لسٹ میں ڈال دیئے  جانے کا انکشاف ہونے کے بعد ہنگامہ برپاہو گیا ہے۔صارفین نے اپنی رازداری سے متعلق  تشویش کا اظہار کیا اور سوشل میڈیا پر یہ معاملہ ٹرینڈبن گیا۔خبر آنے کے بعد یو آئی ڈی اے آئی اور ٹیلی کام کمپنیوں نےکہا کہ اس معاملہ سے ان کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ۔ اس کے بعد دیر رات گوگل نے  بیان جاری کر کے کہا کہ غلطی ان کی طرف سے ہوئی ہے۔ گوگل نے اپنے بیان میں کہا'2014 میں ہندوستان کے لئے استعمال ہونے والے موبائلوں کے لئے اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم کا جو سیٹ اپ ویزرڈ تیار کیا گیا تھا اس میں یو آئی ڈی اے آئی نمبر اور 112 ہیلپ لائن نمبر موجود تھے اور وہ آج تک وہیں تھے۔ چونکہ وہ نمبر صارف کی رابطہ لسٹ میں موجود ہوتے ہیں۔ جب نئی ڈوائس لی جاتی ہے تو وہ نمبر خودکار نظام کے تحت د دوسری ڈوائس میں منتقل ہو جاتے ہیں۔گوگل نے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اینڈرائڈ ڈوائس میں غیرقانونی طور پر رسائی کا معاملہ نہیں ہے اور یوزر چاہے تو نمبر کو مینولی ڈلیٹ کر سکتے ہیں۔ آئندہ ہفتوں میں جب سیٹ اپ ویزارڈ کا نیا ورزن ریلیز ہوگا تویہ غلطی درست کردی جائیگی۔ادھر یوآئی ڈی اے آئی کا کہنا ہے کہ اینڈرائیڈ فونز میں جو آدھار ہیلپ لائن نمبر موجود ہے وہ پرانا ہے جو اب کار آمد  نہیں ۔ آفیشل بیان میں کہا گیاکہ یو آئی ڈی اے آئی کا درست ٹول فری نمبر 1947 ہے جوگزشتہ2 سالوں سے سےکارآمد ہے۔
مزید پڑھیں:- - - - -ممبئی سے دبئی جانے والے طیارے میں خرابی، مسافروں کا ہنگامہ

شیئر: