Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ نے کینیڈا کی مداخلت مسترد کردی

نیوم .... خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت اجلاس میں سعودی کابینہ نے کینیڈا کی مداخلت کو پوری قوت سے مسترد کردیا۔ کابینہ کا اجلاس اس مرتبہ بھی تبوک ریجن میں قائم کئے جانے والے نئے سیاحتی شہر نیوم میں منعقد ہوا۔ وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر عواد بن صالح العواد نے اجلاس کے بعدسعودی خبررساں ادارے کے نمائندے کو بتایا کہ کابینہ میں مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر کے حالات حاضرہ پر متعدد رپورٹیں پیش کی گئیں۔ کابینہ نے واضح کیا کہ کینیڈا کی حکومت نے مملکت سے متعلق منفی اور حیرت ناک موقف اختیار کیا ہے۔ یہ موقف سول سوسائٹی کے زیر حراست سرگرم عناصر سے متعلق درست اطلاعات یا واقعات کی بنیاد پر نہیں اپنایا گیا۔ کابینہ نے زو ردیکر کہا کہ مذکورہ عناصر کو پبلک پراسیکیوشن نے مستند اور معتبر بنیادوں پر حراست میں لیا ہے۔ ان پر ایسے جرائم کے ارتکاب کا الزا م ہے جن پر ملزمان کو حراست میں لیا جاتا ہے۔ انکی گرفتاری شرعی اور قانونی ضابطوں کے مطابق عمل میں آئی ہے۔ گرفتاری کیلئے مقرر حقوق کا احترام کیا گیا ہے۔ انہیں پوچھ گچھ اور مقدمہ کے دوران تمام حقوق مہیا ہونگے۔ کابینہ نے واضح کیا کہ کوئی بھی کسی ملک کے اندرونی امور میں مداخلت کا مجاز نہیں۔ تمام ممالک دیگر ممالک کی خودمختاری کے احترام کے قانونی طور پر پابند ہیں۔ ہر ملک اپنے یہاں عدالتی قاعدے ضابطے بنانے اور ان پر عمل کرنے کا حق رکھتا ہے۔ سعودی عرب اپنے اندرونی امو رمیں کینیڈا کی حکومت کی مداخلت کو پوری قوت کیساتھ مسترد کرتا ہے۔سعودی کابینہ نے حج مناسک کی ادائیگی میں ضیوف الرحمن کو سہولتیں فراہم کرنے اور حج خدمات مہیا کرنے والے سرکاری و نجی اداروں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا۔ تمام اداروں کو اپنی کارکردگی مزید موثر بنانے کی ہدایت بھی دی۔ سعودی کابینہ نے زرعی خدمات کے لئے 2ارب ریال کی لاگت سے سرکاری کمپنی قائم کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ سائنس وٹیکنالوجی کے کالجوں کو المعارفہ یونیورسٹی کے نام سے نجی یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کی بھی منظوری دیدی۔

شیئر: