Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہلیہ کے نام سے خریدی گئی جائداد کا مالک شوہر ہی ہوگا، ہائیکورٹ

نئی دہلی۔۔۔۔۔ہائی کورٹ نے کہا کہ ایک شخص کو قانونی حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جائز آمدنی سے بیوی کے نام پرجائداد(رجسٹری) خریدسکے۔اس طرح خریدی گئی جائداد بے نامی نہیں کہی جاسکتی ۔ ہائیکورٹ نے واضح کیا کہ جائداد کا مالک وہی کہلائے گا جس نے اسے اپنی آمدنی کے جائز ذرائع سے خریدی ہو نہ کہ جس کے نام سے خریدی گئی ہو۔جسٹس والمیکی جے مہتا کی بنچ نے ایک شخص کی اپیل منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے اس فیصلے کو مسترد کردیا جس کے تحت اس شخص سے ان 2جائدادوں سے حق سلب کرلیا گیا تھاجو اس نے اپنی اہلیہ کے نام سے خریدی تھی ۔ اس شخص کا مطالبہ تھا کہ ان دونوں جائدادوں پر اسے مالکانہ حقوق دیا جائے کیونکہ اس نے جائز آمدنی کے ذرائع سے خریدی تھی۔ان میں سے ایک نیو موتی نگر اور دوسری گڑگاؤں کے سیکٹر 56میں واقع ہے۔ درخواست گزار نے  دعویٰ کیا کہ ان دونوں جائدادوں کا اصل مالک وہی ہے نہ کہ اس کی بیوی جس کے نام پر اس نے یہ جائداد خریدی لیکن ٹرائل کورٹ نے بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 1988کےتحت درخواست گزار کے اس حق کو خارج کردیا جس کے تحت جائداد میں تبدیلی اور حصول کے حق پر پابندی عائد ہے۔ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کے جاری کردہ حکم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نچلی عدالت نے اس شخص کی درخواست کو ابتدائی طور پر منسوخ  کرکے غلطی کردی کیونکہ اس سے متعلق حکم جب پاس کیا گیااس وقت پروہیبیشن آف بے نامی پراپرٹی ٹرانزیکشن ایکٹ1988ترمیم کے ساتھ نافذ تھا۔
مزید پڑھیں:- - - -کیرالا : طوفانی بارش ، سیلاب اور تودہ گرنے سے ابتک26افراد ہلاک

 

شیئر: