Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سردرد اور تھکن کو طلاق کا نتیجہ سمجھنے والی خاتون خون کے سرطان میں مبتلا نکلی

ورسسٹر شائر....   سرطان کیسا موذی اور جان لیوا مرض ہے  اور کس طرح اچانک موت کا سبب بنتا ہے اس کے بارے میں سب لوگ جانتے ہیں مگر یہاں جو کچھ ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا وہ یقینی طور پر حیران کن ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہاں رہنے والی 32سالہ خاتون کیٹ ایسٹلرڈ کو ڈیڑھ سال قبل طلاق ہوگئی تھی اور اس کے بعد سے وہ تنہا زندگی گزار رہی تھی۔ جس کی وجہ سے اسے اکثر سر میں درد رہتا اور سر چکراتا ہوا محسوس ہوتا۔ کیٹ نے جو بظاہر صحت مند لگ رہی تھی اس صورتحال کو اپنی طلاق کا نتیجہ سمجھا مگر ایک روز رات گئے جب وہ  باتھ روم میں بے ہوش ہوکر گر گئی اور کچھ دیر بعد اسے ہوش آیا تو اس نے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا ضروری سمجھا۔ مگر وہاں جو ہولناک انکشاف ہوا وہ اس کے لئے بے حد حیرت انگیز چیز تھی۔ معائنے کے دوران ڈاکٹرو ںنے بتایا کہ اس کے جسم کا نظام دفاع انتہائی کمزور ہوچکا ہے اور وہ موت کے اتنے قریب پہنچ چکی ہے کہ بمشکل 48گھنٹے گزار سکے گی۔ مگر قدرت کسی اور طرح سے سوچتی ہے۔ 48گھنٹے کے  خاص علاج کے بعد سرطان کا مرض سنبھلتا نظرآیا خون میں سرطانی  علامتیں کم سے کم ہونے لگیں اور اس نے خود کو اچھا محسوس کرنا شروع کیا۔ اسے اب خون کے سرطان سے تو نجات مل چکی ہے مگر اسے اس بات کا افسوس ہے کہ اسے اپنی آئندہ زندگی میں کبھی ماں بننا نصیب نہیں ہوسکے گا۔کیٹ کو2016ء کے موسم گرما میں طلاق ہوئی تھی۔ جس کے بعد سے پہلے اسے یہی پتہ چلا کہ اس کے جسم میں خون کی کمی ہوگئی ہے  مگر اسکیننگ اور تفصیلی معائنے سے اسکا یہ خیال بالکل غلط ثابت ہو ا کیونکہ وہ خون کے سرطان میں مبتلا تھی اور مرض آخری مرحلے میں پہنچ چکا تھا۔ بہرحال 48گھنٹوں یا دو دنوں کے اندر اس نے اپنی کیمو تھراپی بھی کرائی مگر ساری کوششیں بے کار ثابت ہوئیں۔ اب  وہ اس بات پر خوش ہے کہ سرطان کے آثار تقریباً ختم ہوگئے ہیں ۔ کیٹ کا کہنا ہے کہ باتھ روم میں گرنے سے قبل تک وہ خو د کو کمزور تو محسوس کرتی تھی مگر اس کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ وہ سرطان کی مریضہ بن چکی ہے۔
مزید پڑھیں: - - - - - -جاپانی میڈیکل کالج عرصہ دراز تک لڑکیوں کو جان بوجھ کر فیل کرتا رہا

شیئر: