Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیدائشی طور پر سماعت سے محروم بچہ علاج کے بعد سننے لگا

سٹن ، ایشفیلڈ....  ایک سال قبل یہاں پیدا ہونے والا ایک بچہ ہر اعتبار سے صحت مند اور تندرست تھا۔ مگر پیدائش کے فوری بعدہی والدین کو اندازہ ہوگیا کہ ان کا بچہ سننے کی صلاحیت سے قدرے محروم ہے مگر یہ محرومی چند ماہ کے دوران مستقل نوعیت کی ہوتی نظر آئی اور ایک سال کا ہوتے ہوتے بچہ اپنی قوت سماعت سے پوری طرح سے محروم ہوچکا تھا۔ قدرتی طور پر قوت سماعت سے محروم ہوجانے کی وجہ سے اس کی قوت گویائی بھی کم ہوچکی تھی کیونکہ بالعموم یہی دیکھا جاتا ہے کہ گونگا شخص بہرا بھی ہوتاہے اور بہرے افراد میں قوت گویائی کم ہوتی ہے۔ اسکی وجوہ کیا ہیں اب تک طبی دنیا انکی توضیع نہیں کرسکی ہے مگر یہ حقیقت ہے۔ بہرحال میکس بریٹ نامی اس بچے کے والدین نے جب ماہرین سے رجوع کیا تو  کسی ای این ٹی اسپیشلسٹ نے  والدین کو مشورہ دیا کہ بچہ ٹھیک ہوسکتا ہے مگر اسکے لئے  کان کے انتہائی اندرونی حصے میں خاص قسم کے پیچیدہ آپریشن کی ضرورت ہوگی اور آپریشن کے بعد کان کے اس حصے میں ایک آلہ بھی لگانا پڑیگا چنانچہ والدین اسکے لئے راضی ہوگئے اور انہوں نے اس پیچیدہ آپریشن کیلئے حامی بھر لی۔ آپریشن کے مرحلے سے گزرنے کے بعد جب سرجنوں نے اسے پوری طرح تندرست قرار دیتے ہوئے اس کے والدین کے سامنے اسے پیش کیا  او رکئی میڈیکل طالب علموں نے بھی اس منظر کو دیکھا تو ماہرین نے بتایا کہ اب یہ سن بھی سکتا ہے اور بول بھی سکتا ہے۔ آڈیو ٹیسٹ کے دوران بچے کو جب اپنے کان میں کچھ آوازیں آنے لگیں تو وہ بے اختیار چیخ اٹھا کہ ممی میں آپ کو سن سکتا ہوں۔ اتنا سنتے ہی ماں خوشی سے نہال ہوگئی۔ آپریشن مئی میں ہوا تھا اور 3مہینے سے زیادہ کا عرصہ آپریشن کے اثرات ختم ہونے او رمکمل طور پر صحت یاب ہونے پر صرف ہوا۔ اب یہ بچہ نہ صرف  آواز نکالنے لگا ہے بلکہ وہ گھر کے اندر اچھل کود کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے اور فٹبال میں خاصی دلچسپی لیتا ہے۔ اسکے 35سالہ والد ایمبولینس کنٹرول روم کے کمانڈر ہیں۔ انکاکہنا ہے کہ نیا آلہ بچے کے دونوں کان میں لگایا گیا ہے ان میں سے ایک، ایک کان پر 8، 8ہزار پونڈ کے آلات لگائے گئے ہیں جو بچے کے بالغ ہونے تک بلکہ اسکے بعد بھی پوری طرح کام کرتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں:- - - -کولوراڈو کے ہوٹل میں سیاہ فام ریچھ کی چہل قدمی

شیئر: