Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مودی حکومت میں ہر سال سرکاری کمپنیوں کو پہنچا 30 ہزار کروڑ کا نقصان، سی اے جی

 نئی دہلی۔۔۔۔۔ملک کی سب سے بڑی آڈٹ ایجنسی سی اے جی نے گزشتہ دنوں پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں یہ رپورٹ پیش کی کہ ملک کی سرکاری کمپنیوں کا خسارہ ریکارڈ ایک لاکھ کروڑ کو بھی عبور کر چکا ہے۔ موجودہ نریندر مودی حکومت میں ہر سال 30 ہزار کروڑ کا کمپنیوں کو نقصان ہوا ہے ۔واضح ہوکہ جن کمپنیوں کی پونجی میں مرکز یا ریاست کی 51 فیصد یا اس سے زیادہ شراکت داری ہوتی ہے انھیں پی ایس یو کہتے ہیں۔ مودی حکومت میں جس طرح سے ان پی ایس یو میں مینجمنٹ کی حالت بگڑی ہے اس سے سرکاری کمپنیاں خسارے میں چل رہی ہیں۔مودی حکومت میں ان پی ایس یو کے خسارے پر غور کیا جائے تو 15-2014 میں 132 پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ کو 30861 کروڑ کا خالص نقصان ہوا۔ اس دوران ان کمپنیوں کا مجموعی خسارہ بڑھ کر ایک لاکھ کروڑ کے پار یعنی 108051 کروڑ پر جا پہنچا۔ آئندہ سال حالت مزید ابتر رہی اور 16-2015 میں 153 پی ایس یو کو 31957 کروڑ کا سالانہ خالص خسارہ ہوا۔ اس درمیان مجموعی خسارہ 104756 کروڑ رہا۔ اسی طرح 17-2016 میں خالص خسارہ 30678 کروڑ کا ہوا جب کہ مجموعی خسارہ 104730 کروڑ روپے کا ہوا۔اپنی پیش کردہ رپورٹ میں سی اے جی نے ایک ہزار کروڑ سے زیادہ نقصان اٹھانے والی سرکاری کمپنیوں کی بھی فہرست تیار کی ہے۔ اس فہرست کے مطابق 17-2016 میں سب سے زیادہ اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا کو نقصان ہوا۔ کمپنی کو اس سال 3187 کروڑ کا خسارہ برداشت کرنا پڑا۔ اسی طرح مہانگر ٹیلی فون نگم لمیٹڈ کو 2941 کروڑ، ہندوستان فوٹو فلمز کمپنی لمیٹڈ کو 2917، یونائٹیڈ انڈیا انشورنس کمپنی لمیٹڈ کو 1914، اورینٹل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کو 1691 اور راشٹریہ اسپات نگم لمیٹڈ کو 1263 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔  173 سرکاری کنٹرول کیٹگری کی کمپنیوں میں سے 41 کو 17-2016 میں ہی 4308 کروڑ کا نقصان ہوا۔
مزید پڑھیں:- - -  --بچوں کے جسم سے خون نکالنے والے گروہ کاکارندہ گرفتار

شیئر: