Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرکاری اداروں میں موجود غیر ملکی ملازمین کی جگہ سعودی تعینات کئے جائیں، رکن شوریٰ

ریاض.... سعودی مجلس شوریٰ کے رکن ڈاکٹر سعید الخالدی نے مطالبہ کیا ہے کہ نجی اداروں کی طرح سرکاری اداروں میں بھی غیر ملکیوں کی جگہ سعودی تعینات کئے جائیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا سرکاری ملازمتوں پر کام کرنے کیلئے مقامی شہری دستیاب نہیں ہیں؟ نہ جانے کتنے سعودی شہری ملازمت کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ محکمہ شماریات امسال واضح کرچکا ہے کہ سرکاری اداروں میں 51004غیر ملکی ملازم وزارت شہری خدمات کے لائحہ عمل کے مطابق کام کررہے ہیں۔ انہوں نے سرکاری اداروں میں سعودائزیشن کا معاملہ پوری قوت سے اچھالتے ہوئے توجہ دلائی کہ تازہ ترین اعدادوشمار سے پتہ چلا ہے کہ سرکاری اداروں میں سول سروس کے قواعد و ضوابط کے مطابق بہت سارے غیر ملکی کارکن تعینات ہیں۔ الخالدی نے ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں واضح کیا کہ سعودی جامعات میں ایم فل اور پی ایچ ڈی رکھنے والے سعودیوں کو تدریسی عملے میں شامل کیا جانا چاہئے۔ جامعات اس حوالے سے خصوصی جائزے تیار کریں۔ 4ربیع الاول 1438ھ کو جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا تھا کہ سعودی جامعات اور وزارت صحت میں 60ہزار ملازمتوں کی سعودائزیشن ضروری ہے۔ مقامی سطح پر کافی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اداروں میں ملازم غیر ملکیوں کی جگہ سعودیوں کی تقرری کا اہتمام کیا جائے۔ الخالدی نے کہا کہ بیرونی ممالک سے سرکاری جامعات میں اساتذہ کی تقرری کیلئے جو طریقہ کار مقرر ہے وہ پرانا ہے اسے جدید خطوط پر استوار کیا جانا ضروری ہے۔ محض انٹرویو کی بنیاد پر غیر ملکی کو ملازم رکھ لیا جاتا ہے۔ اتنا کافی نہیں۔ مملکت میں بہت سارے سعودی ایم فل اور پی ایچ ڈی کئے ہوئے ہیں۔ انہیں انکے شعبوں میں تدریس کی ذمہ داری تفویض کرکے غیر ملکی تدریسی عملے سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔ 
 

شیئر: