Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#جلال آباد

پاکستان نے جلال آباد میں اپنا قونصل خانہ بند کردیا ہے۔ یہ خبر رات گئے آئی۔ ہفتہ کی صبح سے ہی یہ ٹاپ ٹرینڈ بن چکی تھی اور لوگوں نے دل کھول کر ٹوئٹ کئے۔
اسلام الدین ساجد کہتے ہیں کہ گورنر ننگر ہار مداخلت کررہے تھے جسکے بعد پاکستان جلال آباد میں اپنا قونصل خانہ بند کرنے پر مجبور ہوا۔
ژاہوا کانز کہتی ہیں کہ پاکستان نے اچھا ہی کیا ہم اپنے ملک میں مزید دہشتگرد نہیں چاہتے۔ افغانستان وہاں اپنے محبوب ملک ہند جانے کیلئے ویزے حاصل کریں۔
فائزہ داﺅد کہتی ہیں کہ افغانستان کو پاکستانی قونصلیٹ امور میں مداخلت روکنی چاہئے۔
دانیال گیلانی ٹویٹ کرتے ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ پومپیو کے دورہ پاکستان سے قبل پاک افغان دو طرفہ تعلقات کو دھچکا لگا۔
ماریانہ بابر کہتی ہیں کہ پاکستان نے جلال آباد میں جو قونصل خانہ بند کیا اسکی خبر سب سے پہلے افغان میڈیا سے آئی اور ہمارا دفتر خارجہ خاموش رہا۔
لینا روز بیح لکھتی ہیں کہ پاکستان نے افغان حکومت کو قونصلیٹ بند کرنے کی اطلاع دیدی تھی۔ 
افضل ٹویٹ کرتے ہیں کہ وجہ یہ تھی کہ گورنر ننگر ہار آسان شرائط پر مزید ویزے دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔ گورنر اور پولیس چیف نے قونصل خانے جاکر اسٹاف کو ہراساں کیا۔ 
پروفیسر سبحان قریشی لکھتے ہیں کہ ہمیں اپنا قونصل خانہ بند کرنے کے بجائے افغانستان سے تعلقات مزید مستحکم کرنے کیلئے بات کرنی چاہئے۔ یہ تو عجیب مسئلہ ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں