Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگ ستمبر میں پاکستانی شہداء نے شجاعت کی نئی داستانیں رقم کیں

پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے خود مٹ جائیں گے ،کشمیر بہت جلد ہندوستانی تسلط سے آزاد ہوگا، کشمیر اوورسیز فورم کی تقریب مقررین کا خطاب
جاوید اقبال ۔ ریاض
    6ستمبر 1965ء کو پاکستان پر ہندوستان کے بزدلانہ حملے اور اپنے مادر وطن کے دفاع میں پاکستانی شہداء کی دی گئی قربانیوں کی یادمیں کشمیر اوورسیز فورم ریاض کے زیر اہتمام  تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ صدارت فورم کے چیئرمین چوہدری محمد رفیق نے کی جبکہ مہمان خصوصی انجینیئر محبوب الرحمن تھے۔ نظامت کے فرائض فورم کے سیکریٹری جنرل حاجی احسان دانش نے ادا کئے۔چوہدری محمد رفیق کی تلاوت قرآن پاک سے تقریب کا آغاز ہوا  ۔بعد ازاں ناظم نے تقریب کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے واضح کیا کہ زندہ قومیں اپنے اہم ترین دنوںکو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔ 6ستمبر 1965ء کا دن بھی تاریخ پاکستان میں ہمیشہ ناقابل فراموش رہیگا کیونکہ اس دن دشمن نے ناپاک حملے کا آغاز کیا اور اگلے 17دن ہماری قوم نے ایک سیسہ پلائی دیوار بن کر دنیا پر ثابت کردیا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان تاابد قائم رہنے کیلئے وجود میں آیا تھا۔ سردا رمحمد نصیر نے جنگ ستمبرکے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نہ صرف اپنے وطن بلکہ عالم اسلام کا فخر ہے۔ میاں نثار نے کہا کہ شہدائے 6ستمبر کی قربانیاں ہمیشہ تاریخ کے صفحات پر سنہری حروف میں جگمگاتی رہیں گی۔
    شکیل الرحمان کھوٹانہ نے واضح کیا کہ پاکستانی جانباز اپنے وطن کی حفاظت کیلئے قربانی دینے کا چلن اور ہنر جانتے ہیں۔ انہوں نے دشمن کے دانت کھٹے کردیئے تھے اور وہ اپنے زخم چاٹتے ہوئے دم دبا کر بھاگا تھا۔رانا خالد اکرم نے اپنے خطاب میںواضح کیا کہ پاکستان مسلم لیگ نے تشکیلِ پاکستان میں مرکزی کردارادا کیا تھا اور پاک فوج نے اس وطن کے دفاع میں ناقابل فراموش قربانیاں دی ہیں ۔ اب جبکہ پاکستان الحمد للہ ایک جوہری قوت بن گیا ہے، مکار دشمن کبھی وطن عزیز کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھے گا۔  پاکستان کی بحری، بری اور فضائی افواج نے جرأت اور قربانی کے نئے ابواب رقم کئے اور دشمن کو ناقابل فراموش سبق سکھادیا۔ سردار شعیب نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ جس قوم میں میجر عزیز بھٹی جیسے وطن پر جانیں نثار کرنے والے پیدا ہوں ،اسے کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔ چوہدری یوسف جٹ نے واضح کیا کہ تاریخ میں کبھی کوئی قوم اس طرح متحد اور محب وطن نہیں ہوئی جس طرح پاکستانی قوم 6ستمبر1965ء کو ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ صدر محمد ایوب خان کے خطاب نے قوم کو سیسہ پلائی دیوار بنادیا تھا۔ ایم پرویز کھٹانہ نے کہا کہ 6ستمبر  1965ء کو قوم اور پاک فوج یکجان ہوگئے تھے اور گلی گلی میں بچے اور بچیاں اپنے فوجی بھائیوں کیلئے خون کے عطیات دے رہے تھے۔
     حافظ عرفان کھٹانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 6ستمبر 1965ء کے دن پاکستانیوں نے ثابت کردیا تھا کہ وہ ایک زندہ قوم ہیں۔ جس قوم کے فوجی جانباز اپنے سینوں پر بم باندھ کر دشمن کے ٹینکوں کے نیچے لیٹ کر انہیں تباہ کرتے ہوں اسے شکست سے ہمکنار کرنا ناممکنات میں سے ہے۔سردار محمد عبدالرزاق خان نے اپنے پُرجوش خطا ب میں پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان بنیادی تنازعہ کشمیر کا ہے ۔ 65ء کی جنگ کا آغاز بھی اسی مسئلے کی وجہ سے ہوا تھا۔ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے۔ اسے کسی بھی طرح ہند اپنے حدودِ اربعہ میں ضم نہیں کرسکتا۔  پاک فوج اس بات کو یقینی بنائیگی کہ کشمیر جو پاکستان کی شہ رگ ہے، پاکستان کا حصہ بنے  اور کشمیری ہر سال6 ستمبر  کا دن جوش و جذبے سے یوم دفاع کے طور پر مناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے خود مٹ جائیں گے۔ کشمیر میں مسلمانوں پر ہندوستانی مظالم پر دنیا کا ضمیر سویا ہوا ہے لیکن وہ دن دور نہیں جب مظلوم مسلمان ہندوستانی تسلط سے آزاد ہونگے۔ مہمان خصوصی انجینیئر محبوب الرحمان نے پاک فوج کے شہیدوں اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ جنوبی ایشیا میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا۔ کشمیر کی آزادی کیلئے پاکستان کا بچہ بچہ اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ کشمیر کا ذکر کئے بغیر پاکستان کی بات ادھوری لگتی ہے۔
    تقریب کے صدر چوہدری محمد رفیق نے اپنے خطاب میں پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہیدوںاور غازیوں نے شجاعت کی نئی داستانیں رقم کی ہیں اور تاریخ حرب میں ان کے کارنامے ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جس فوج کے ہر افسر و جوان کی خواہش شہادت ہو، اسے شکست دینا ناممکن ہوتا ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بہت جلد کشمیری ہندوستان کے ستمگر چنگل سے آزادی حاصل کریں گے اور پھر پاکستان کو اس کی شہ رگ مل جائیگی۔ حافظ عرفان کھٹانہ کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔
مزید پڑھیں:- - - -کویت میں پی ایم ایل این کی جانب سے کلثوم نواز کیلئے تعزیتی ریفرنس

شیئر: