Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

”رخصتہ تاجر ابوظبی“ میں توسیع، تارکین بغیر دفتر کے کاروبار کے مجاز

ابوظبی .....ریاست ابوظبی نے غیر ملکیوں کو اپنے یہاں کاروبار کی بڑے پیمانے پر سہولتیں دینا شروع کردی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ریاست نے ابوظبی تاجر لائسنس پروگرام کو وسعت دیتے ہوئے دنیا بھر کے غیر ملکیوں کو اس میں شمولیت کا موقع دیدیا۔ ریاست ابوظبی کی مجلس عاملہ کے ماتحت ورکنگ کمیٹی نے ”رخصتہ تاجر ابوظبی“ (ابو ظبی تاجر لائسنس) پروگرام میں تمام ممالک کے شہریوں کو شامل کرلیا۔100سے زیادہ تجارتی کام کسی دفتر کے بغیر انجام دیئے جاسکیں گے۔ تجارت کے لئے دفتر یا ادارہ قائم کرنے کی شرط نہیں ہوگی۔ ورکنگ کمیٹی نے ابوظبی میں سرمایہ کاری کے لئے ترغیبات کی تفصیلات جاری کردیں۔ ولی عہد ، مسلح افواج کے نائب سربراہِ اعلیٰ اور ریاست ابوظبی کی مجلس عاملہ کے سربراہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے منظوری دیدی۔ اس مقصد کیلئے 50ارب درہم کا سہ سالہ بجٹ بھی مقرر کردیا گیا۔ ابوظبی میں کام کا مسابقتی ماحول بہتر بنانے کیلئے نئے لائسنس شروع کئے گئے ہیں جن سے 500سے زیادہ کمپنیاں فائدہ اٹھاچکی ہیں۔نئے لائسنس کے بموجب 91فیصد تجارتی سرگرمیوں کے اجازت نامے 5منٹ کے اندر حاصل کئے جاسکیں گے۔ ابوظبی انٹرنیشنل مارکیٹ نے نئی کمپنیوں کو اجازت نامے جاری کرنے شروع کردیئے۔ابوظبی فری زون میں رجسٹرڈ کمپنیاں بھی دہرے لائسنس حاصل کرنے کی اہل قرار دیدی گئیں۔ اب وہ فری زون سے باہر بھی کاروبار کرسکیں گی جبکہ سرکاری ٹینڈر بھی اٹھاسکیں گی۔ نئی سہولتوں کے تحت ابوظبی میں تجارت کاماحول زیادہ مسابقتی ہوگیا ہے۔کارروائی آسان کردی گئی ہے۔تعمیرات کے شعبے میں لاگت گھٹا دی گئی ہے۔ تمام مطلوبہ معلومات اکتوبر کے آخر تک ویب سائٹ پر جاری کردی جائیں گی۔10 روز کے اندر تعمیراتی اجازت نامے حاصل کئے جاسکیں گے۔ مختلف اداروں کی منظوریاں بھی اس میں شامل ہونگی۔ فی الوقت نئے تعمیراتی قانون کے مسودے کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ اسکی بدولت تعمیراتی لاگت پلاٹس کی ملکیت اور ابوظبی میں اعلیٰ معیار برقرار رکھنے کی روایت کا اہتمام کیا جائیگا۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کی سرپرستی ہوگی۔ بنیادی پونجی کے لئے کریڈٹ انشورنس پروگرام نافذ کیا جائیگا۔ انہیں معقول لاگت پر فنڈنگ کی بہتر سہولتیں دی جائیں گی۔ اس پر عمل درآمد سال رواں کے اختتام سے قبل کرلیا جائیگا۔ ابوظبی کے بڑے بینک یہ کام انجام دیں گے۔اس پروگرام کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے ادارے آئندہ 3برسوں کے دوران مقامی بینکوں سے معمولی منافع پر 10ارب درہم سے زیادہ حاصل کرسکیں گے۔ ابوظبی میں ٹیکنالوجی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرنے والا ایک سینٹر قائم کیا جائیگا۔ اسکی بدولت براہ راست فنڈنگ اور سرمایہ کاروں تک رسائی مل سکے گی۔ اہم شعبوں میں نجی اداروں کو سبسڈی دی جائیگی۔ سرکاری اور نجی اداروں کے درمیان شراکت کا نیا قانون جاری ہوگا۔ 2019ءکی پہلی سہ ماہی پر مشترکہ منصوبوں کی پہلی قسط جاری کردی جائیگی۔ یہ 3سے 5منصوبوں پر مشتمل ہوگی ۔ تعلق رہائش ، سڑکوں، بنیادی ڈھانچے، توانائی، صحت نگہداشت سے ہوگا۔ اسکی مجموعی لاگت 3ارب درہم سے زیادہ ہوگی۔ سرکاری و نجی اداروں کی شراکت کے لئے ”تمیز سینٹر“ کھولا جائیگا۔ ابوظبی کی حکومت 2019ءکی پہلی سہ ماہی میں نئی مقامی پالیسی کے تحت مقامی کمپنیوں کو سرکاری ٹینڈرزترجیحی بنیادوں پر دیئے جائیں گے۔ سیاحت کے شعبے میں سیاحتی فیس 2.5فیصدکم کردی جائیگی۔ بلدیاتی فیس 2فیصد ، ہوٹلوں میں قیام کی فیس 5درہم ہوگی۔ ”فرص ابوظبی“ ابوظبی امکانات پروگرام کا دائرہ وسیع کرکے 5نجی سیاحتی علاقے قائم کئے جائیں گے۔ نجی اداروں کو اس میں ترجیحی بنیاد پر سرمایہ کاری کا موقع دیا جائیگا۔ آئندہ 3برسوں کے دوران ابوظبی مکانات کی مارکیٹنگ اور پرچار کیلئے 500ملین درہم سے زیادہ کا بجٹ متعین کردیا گیا۔علاقائی اور عالمی سطح پر اسکا پرچار ہوگا۔ حکومت نے نجی اداروں کے غیر متنازعہ بقایا جات ادا کرنا شروع کردیئے۔ 15نومبر سے قبل تمام بقایا جات ادا کردیئے جائیں گے۔ منظور شدہ ادائیگی کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل کیا جائیگا۔ آئندہ 30روز کے دوران نجی و سرکاری اداروں کے بقایا جات کو منظم کرنے والا نیا قانون جاری ہوگا۔

شیئر: