Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانوی بچے اسکول اور راستے کی آلودگی سے بیمار پڑنے لگے

لندن .... عالمی ادارہ صحت یونیسیف نے اپنی حالیہ رپورٹ میں ہولناک انکشاف کیا ہے کہ برطانوی شہروں کے بچے اسکول آتے جاتے سم آلودہواﺅں ، زہریلے گردو غبار اوراسی قسم کی دوسری چیزوں سے بری طرح متاثر ہورہے ہیں او رایک اندازے کے مطابق ان شہروں کی فضائی آلودگی کا تقریباً 60فیصد حصہ بچوں کے پھیپھڑوں میں جارہا ہے۔ واضح ہو کہ اس قسم کی مضرچیزو ں میں بلیک کاربن سب سے زیادہ خطرناک چیز ہے اور آلودہ فضا میں اسکی مقدار بھی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ اگر بچے نوعمری میں ہی ایسی صورتحال سے دوچار ہوجائیں اور انکے پھیپھڑوں میں آلودہ ہوائیں اورگردو غبار پہنچنے لگے تو انکی صحت بری طرح متاثر ہونے لگتی ہے اور انکے اعضاءپوری طرح نشوونما نہیں حاصل کرپاتے۔فضائی آلودگی میںڈیزل کاروں سے نکلنے والے دھوئیں کا حصہ بھی اچھا خاصا ہوتا ہے اسی لئے یونیسیف اور اسکے ماہرین دونوں نے تجویز پیش کی ہے کہ سڑکوں پر ڈیزل انجنوں والی گاڑیوں کی آمد ورفت کم ہونی چاہئے۔ بالخصوص ان علاقوں میں جہاں اسکول ہوں یا جس راستے سے بچے آتے جاتے ہوں۔ یہ رپورٹ یونیسیف کیلئے کوئنز میری یونیورسٹی آف کے ماہر امراض اطفال جوناتھن گریگ کی نگرانی میں تیار ہوئی ہے۔
 
 

شیئر: