Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کی مدد کے ذریعے یمن میں ایرانی مداخلت پر عرب پارلیمنٹ کا اظہار مذمت

ریاض....عرب پارلیمنٹ نے حوثیوں کی مدد کے ذریعے یمن میں مداخلت ، پڑوسی ممالک کو خطرات لاحق کرنے اور سعودی عرب پر مسلسل بیلسٹک میزائل حملے کرانے پرایران کی مذمت کردی۔ عرب پارلیمنٹ نے بدھ کو اعلامیہ جاری کر کے واضح کیا کہ یمنی بحران کا پرامن حل خلیجی فارمولے ، یمن کے قومی مکالمے کی قراردادوں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کیا جانا ضروری ہے۔ عرب پارلیمنٹ نے توجہ دلائی کہ حوثی ہر دن اس بات کا کوئی نہ کوئی ثبوت دیتے ہیں کہ انہیں یمنی بحران کے پرامن تصفیے سے کوئی دلچسپی نہیں۔ 6ستمبر کو جنیوا مذاکرات ناکام بنانے کے ذمہ دار بھی حوثی ہی ہیں۔ عرب پارلیمنٹ نے یمن کی آئینی حکومت اور اس کی بحالی کیلئے عرب اتحاد کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے عرب اداروں سے اپیل کی کہ وہ یمن میں امن و سلامتی قائم کرنے کے حوالے سے اپنا فرض پورا کریں۔ عرب پارلیمنٹ نے بحر احمر میں آئل ٹینکرز پر حملوں ، بارود زدہ کشتیاںبھیجنے اور سمندر میں بارودی سرنگیں بچھانے پر حوثیوں کے خلاف برہمی کا اظہار کیا۔ عرب پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ دہشت گردانہ عمل ہے اس سے عالمی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو رہا ہے۔ اس سے عالمی تجارت بھی متاثر ہو گی۔ انتہائی اسٹریٹجک اہم علاقے میں بدامنی کے خطرات بڑھیں گے۔ عرب پارلیمنٹ نے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب سے یمنی بچوں کو جنگ میں جھونکنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگی اور انسانیت سوز جرائم ہیں۔ بچوں کو زبردستی جنگ میں جھونکنا علاقائی و بین الاقوامی امن وسلامتی کو خطرات لاحق کرے گا۔ عرب پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ اور اس کی متعلقہ تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ سرکاری دفاتر ، اسکولوں اور اسپتالوں کو اسلحہ گودام میں تبدیل کرنے پر حوثیوں کو روکیں۔ انسانیت نواز امدادی سامان کی لوٹ مار سے حوثیوں کو باز رکھیں۔ اقوام متحدہ انسانی امداد کی ترسیل اور تقسیم اپنی نگرانی میں کرائے۔ 
 
 

شیئر: