Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہاتھی جیسا اور کمی چیونٹی جیسی،کانگریس

نئی دہلی۔۔۔۔کانگریس نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ڈھائی روپے فی لٹر کی کٹوتی کے مرکزی حکومت کے اعلان کو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش بتاتے ہوئے کہا کہ اس نے یہ فیصلہ عوامی غصے اور5 ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کیاہے۔کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ تیل کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں اور حکومت اس سے زبردست منافع کماتی رہی ہے۔قیمتیں جب ہاتھی کی طرح بڑی ہوگئیں تو لوگوں کی آنکھ میں دھول جھونکنے کے لئے اس میں چیونٹی کے برابر کمی کردی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ احساس ہونا چاہئے کہ ملک کے عوام کو زیادہ عرصے تک گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔ عوام کو پتہ چل گیا ہے کہ حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا غیر ضروری بوجھ ڈال رہی ہے جبکہ 29 ممالک کو پٹرول اور ڈیزل سستے داموں فروخت کیا جا رہا ہے۔سرجے والا نے کہا کہ مودی کو بتانا ہو گا کہ عالمی بازار سے سستے دام تیل خریدکر پچھلے 52 ماہ کے دوران تقریباً 13 لاکھ کروڑ روپے کی جو زبردست آمدنی حاصل کی ہے، وہ پیسہ کہاں گیا؟ انہیں اس کا حساب عوام کو دینا ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے اس دوران کس بنیاد پر پٹرول پر 12 مرتبہ ایکسائزڈیوٹی بڑھائی۔ پچھلے 52 مہینے کے دوران، پٹرول پر 211 فیصد اور ڈیزل پر 443 فیصد ٹیکس بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مئی 2014 میں کانگریس کی قیادت والی حکومت اقتدار سے باہرہوئی تو پٹرول پر سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی 9.23 روپے فی لٹر تھی، جواس وقت بڑھ کر19.48روپے فی لٹر ہے۔ اسی طرح ڈیزل پر ڈیوٹی3.46 فی لٹر تھی جو اب بڑھ کر15.33روپے فی لٹرہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -ڈوسو کے نو منتخب صدر انکت بسویا کی ڈگری فرضی
 

شیئر: