Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واشنگٹن پوسٹ میں خاشقجی کے کالم کے پیچھے کون؟

جدہ۔۔۔امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ نے اپنے یہاں شائع ہونے والے جمال خاشقجی کے جس کالم کو ان کا آخری کالم قراردیا تھااس کی بابت واشنگٹن پوسٹ کی ایڈیٹر کیرین عطیہ کی زبانی لغزش نے اندر کی کہانی منکشف کردی۔عطیہ امریکی چینل سی این این کو انٹرویو دے رہی تھیں۔ انہوں نے اس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خاشقجی کے مترجم اور معاون کی طرف سے ان کا آخری مضمون ان کی گمشدگی کے اگلے روز ملا تھا ۔ خاشقجی 2اکتوبر کو لاپتہ ہوئے ۔ عطیہ کہتی ہیں کہ انہوں نے کالم اس امید پر ایک طرف رکھ دیا کہ ممکن ہے کہ خاشقجی منظر عام پر آجائیں ۔ اب انہیں تسلیم کرنے میں کوئی دقت نہیں کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔عطیہ نے کہا کہ ان کا آخری مضمون عرب دنیا میں آزادی سے ان کی لگاوٹ کا ترجمان ہے۔ عطیہ نے اپنی گفتگو ختم ہونے سے قبل ناظرین کو یہ کہہ کر (جو زبانی لغزش تھی)حیرت زدہ کردیاکہ’’ اندوہناک بات یہ ہے کہ آخری کالم تھا جو میں نے ان کیلئے تحریر کیا۔‘‘عطیہ نے اپنی بات بنانے کیلئے بعد میں یہ بھی کہا’’یہ ان کا آخری کالم تھا جسے میں نے بحیثیت ایڈیٹر پیش کیا۔‘‘
مزید پڑھیں:- - - -حوثیوں نے 30اسپورٹس دفاتر کو چھاؤنیوں میں تبدیل کردیا

شیئر: