Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#اسرائیل_کا_یار‎

اسرائیلی طیارے کی اسلام آباد ائیرپورٹ پر مبینہ آمد کی خبر کو لے کر سوشل میڈیا پر طوفان برپا رہا۔ جہاں مختلف سیاسی شخصیات اس حوالے سے حکومت سے وضاحت طلب کرتی رہیں وہیں عام صارفین بھی اس خبر پر اپنے تبصرے اور رائے کا بھرپور اظہار کرتے رہے۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ٹویٹ کیا : ‏اسرائیلی طیارے کی مبینہ اسلام آباد آمد کی خبروں پر قوم کی تشویش بجا اور حکومتی خاموشی معنی خیز ہے۔ فوری طور پر پوزیشن واضح کرنی چاہیے تھی۔ پاکستانی قوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ قبلہ اول کے غاصبوں کے ساتھ ہاتھ ملانا کسی طور قابل قبول نہیں ہے۔
سینئر صحافی طلعت حسین نے لکھا ‏: اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد اور مبینہ مسافر کی واپسی کی خبر سوشل میڈیا پر پھیلتی جا رہی ہے۔ سرکار کو اس کی وضاحت کرنی ہے۔ اقرار یا انکار۔ خاموشی بڑے مسائل کو جنم دے گی۔ ایران اور دوسرے ممالک کھڑے کانوں کیساتھ اس افواہ نما خبر کو سن رہے ہوں گے۔
شاہ اویس نورانی نے ٹویٹ کیا : ‏ہماری اطلاعات کے مطابق انتہائی اہم اسرائیلی رہنماء کی پاکستان آمد ہوئی ہے اگر یہ خبر درست ہے تو شدید تشویشناک صورتحال ہے۔
نون لیگ کے رہنما احسن اقبال نے لکھا ‏: جس انداز میں وزیر اطلاعات محض وضاحت مانگنے پر آگ بھگولہ ہوئے ہیں اس سے تو یہی لگتا ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے-
شہزاد ملک نے ٹویٹ کیا ‏: اسرائیل کے طیارے کی اسلام آباد ائیرپورٹ آمد اور روانگی پر کئی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں اور بہت سے لوگ سوالات کر رہے ہیں کیونکہ ایک اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد یقیناً بہت سے سوالات کو جنم دیتی ہے لیکن جس بھونڈے طریقے سے  وزارت اطلاعات ردعمل دے رہی ہے وہ قابل مذمت ہے۔
محمد فیضان یاسین نے کہا : ‏جھوٹی خبر پر انتشار پھیلانے والے پاکستانی صحافی ہمیشہ دشمن کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیئے حاضر رہتے ہیں۔اسرائیلی طیارہ کی پاکستان اترنے سے متعلق خبر جھوٹی اور افواہ ہے پاکستان کے کسی ائیر پورٹ پر اسرائیلی طیارہ نہیں اترا۔
ڈاکٹر فرحان نے ٹویٹ کیا : ‏مجھے تو اب ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اسرائیلی جہاز والا مکمل ڈرامہ صرف آج کشمیر کے یوم سیاہ سے عوامی توجہ ہٹانے کے لئے کیا گیا تھا. یہ سب بھارت نواز لابی کا شاخسانہ ہے.
 

شیئر:

متعلقہ خبریں