سان فرانسسکوشہر میں ہونیوالی حیران کن تبدیلیاں
شکاگو، سان فرانسسکو- - - تغیر و تبدیلی ایک قدرتی عمل ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ چیزیں بھی بدلتی رہتی ہیں ، زمانے کی ہیئت بھی، ماحول بھی اور اس ماحول میں زندگی گزارنے والے افراد بھی۔ ایسا ہی کچھ امریکی شہر سان فرانسسکو کی پرانی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے۔ ان تصاویر کو دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ کئی عشروں میں اس شہر نے اپنا رنگ روپ کافی نکھار لیا ہے۔ شہر کے بعض حصے یکسر تبدیل ہوگئے ہیں۔ زیادہ تبدیلیاں اہم شاہراہوں اور اس کے اطراف میں ہونے والی تعمیرات میں نظر آتی ہے۔ واضح ہو کہ سب سے زیادہ تبدیلی ہیٹ اسٹریٹ میں ہوئی ہے ۔ تاریخ بتاتی ہے کہ 1948ء میں اس وقت کے امریکہ کا سب سے معروف و مشہور اور بڑا تھیٹر ہال ، ہیٹ تھیٹر بھی قائم تھا۔ اب اس کی عمارت کو توڑا جاچکا ہے۔ اس کی جگہ جدید اور متعدد منزلہ عمارتیں تعمیر کردی گئی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اتنے برسوں کے باوجود شہر کا وہ علاقہ جسے ثقافتی ورثہ کہا جاسکتا ہے اب تک بڑی حد تک جوں کا توں ہے۔ مثلاً 1910ء میں اس علاقے میں چائنا ٹاؤن کے نام سے جو بستی آباد ہوئی تھی۔ اگر اس کی پرانی تصویر دیکھی جائے اور اس کا موازنہ موجودہ تصاویر سے کیا جائے تو دونو ں میں حیران کن حد تک یکسانیت نظر آتی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ جن علاقوں میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے ان میں مشہور فلڈ بلڈنگ بھی شامل ہے جو محض اس خیال سے متعدد منزلہ بنائی گئی تھی کہ قریبی دریاؤں میں آنے والے سیلاب کا پانی اگر علاقے میں گھس جائے تو لوگ یہاں پناہ لے سکیں۔ اسی طرح لمبارڈ اسٹریٹ اور کیلیفورنیا اسٹریٹ نے بھی اپنی ہیئت برقرار رکھنے میں بھرپور کوشش کی ہے۔ یہ رپورٹ اس بات کی بھی غماز ہے کہ آنے والے وقتوں میں نہ صرف سان فرانسسکو بلکہ امریکہ کے کئی شہروں کے علاوہ دوسرے ممالک کے متعدد بڑے بڑے شہر بھی تبدیل ہوجائیں گے کیونکہ دولت کی ریل پیل اور فن تعمیرات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال مسلسل بڑھتا جارہا ہے۔