Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر کا رونا دھونا!

15نومبر2018ء جمعرات کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار’’الجزیرہ‘‘کا اداریہ نذر قارئین!
قطر الجزیرہ چینل کا دوسرا نام بن چکا ہے۔قطری نظام پر الجزیرہ چینل کی چھاپ اس قدر پختہ ہو چکی ہے کہ قطر کا تعارف الجزیرہ چینل بن چکا ہے ۔ یہ چینل جتنے مشکوک پروگرام پیش کر رہا ہے وہ سب جھوٹی معلومات پر مشتمل ہیں ۔ جو لوگ الجزیرہ چینل کے پروگرام چلا رہے ہیں اور ان کی پالیسی بنا رہے ہیں وہ کالا دھن لیکر خود کو فروخت کر دینے والے مٹھی بھر صحافی ہیں ۔ 
جمال خاشقجی کی موت کے بعد سے الجزیرہ چینل کا واحد مشغلہ ان کی موت بنا ہوا ہے ۔الجزیرہ چینل کے خبرنامے اور پروگرام سب کے سب سعودی عرب کے بارے میں ہو رہے ہیں ۔ سعودی شہری کے قتل کا ذمہ دار مملکت کو قرار دیا جا رہا ہے ۔ سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کو قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے جبکہ شہزادہ محمد بن سلمان نے نہ تو اس کا حکم دیا تھا نہ اس سے متعلق کوئی ہدایت جاری کی تھی اور نہ ہی انہیں پہلے سے اس کا کوئی علم تھا۔
اس سلسلے میں ترکی قطر سے تعاون کر رہا ہے ۔الجزیرہ چینل کو ترکی پبلک پراسیکیوٹر اور سیکیورٹی اداروں سے جتنی من گھڑت کہانیاں ملتی ہیں انہیں الجزیرہ چینل من وعن جاری کر دیتا ہے ۔ سعودی عدالتیں اس حوالے سے ملزمان کی بابت کیا کچھ فیصلہ کریں گی اس کا نہ ترکی کو انتظار ہے اور نہ قطر کو اس سے کوئی دلچسپی ہے ۔ 
اس میں کوئی شک نہیں کہ سعودی عدالت خاشقجی کے قتل سے متعلق ترک فریقوں کے بیانات لینا چاہے گی ۔ ریاض میں ان کے بیانات قلمبند کئے جائیں گے۔ ایسا کرنے پر ہی تحقیقات کا عمل مکمل ہو گا اور اسی کی بنیاد پر عدالت فیصلہ جاری کرے گی ۔ قطر کا فرض ہے کہ وہ یہ بات سمجھ لے کہ سعودی شہری کے خون پر اس کا رونا دھونا کام نہیں آئے گا۔ اس سے اس کے اصل اہداف پر پردہ نہیں پڑے گا ۔ قطری چینل کے رونے دھونے اور چیخنے چلانے سے سعودی عرب کی حیثیت مجروح نہیں ہو گی ۔ الجزیرہ چینل کئی ماہ تک اپنے پروگرام اسی موضوع پر کرتا رہے مملکت پر اس کا کوئی فرق نہیں پڑئے گا ۔ 

شیئر: