Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متاثر کن اداکارشفیع محمد کو مداحوں سے بچھڑے 11برس

پاکستان ٹیلی وژن ڈراموں کے مشہور ومعروف اور بے مثال اداکار شفیع محمد کو مداحوں سے بچھڑے 11 برس بیت گئے۔شفیع محمد دھیمے مزاج اور پروقار شخصیت کے حامل تھے ۔ انہوں نے اپنے منفرد کام کی بدولت بہت کم وقت میںبے پناہ مقبولیت حاصل کی ۔ انہیں ان کی عمدہ اداکاری کی بدولت پاکستان ٹیلی وژن کے بہترین اداکارکے اعزاز سے بھی نواز ا گیا تھا۔ شفیع محمد شاہ یکم جنوری 1949 ءکو سندھ کے علاقے کنڈیا رو میں پیدا ہوئے اور 17 نومبر 2007 کو 58 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔فن کی دنیا میں قدم رکھنے سے قبل انہوں نے سندھ یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ایم اے کا امتحان پاس کیا اور ایگری کلچربینک میں ملازمت سے عملی زندگی کا آغاز کیا۔ اسی زمانے میں وہ اپنی خوب صورت آواز کی بدولت ریڈیو پاکستان میں بھی صداکاری کے جوہر دکھانے لگے۔ کچھ عرصہ بعد وہ ملازمت ترک کرکے لاہور چلے گئے جہاں اداکار محمد علی کی وساطت سے انہوں نے فلم ”کورا کاغذ“ میں کردار ادا کیا۔ لاہور میں ہی انہیں پاکستان ٹیلی وژن کے پروڈیوسر شاہزاد خلیل نے اپنے ڈرامے اڑتا آسمان سے چھوٹی اسکرین پر متعارف کروایا لیکن ان کی شہرت کا آغاز ڈرامہ سیریل ”تیسرا کنارا “سے ہوا۔ یہ ڈراما بھی شہزاد خلیل کی پیشکش تھا۔ شفیع محمد شاہ نے ٹیلی وژن کی 50 سے زیادہ ڈرامہ سیریلزمیں اداکاری کی جن میں” آنچ، چاند گرہن، جنگل، دائرے، کالا پل، ماروی،کھیلن کو مانگے چاند “ کے علاوہ زینت، تپش، محبت خواب کی صورت،مسکراہٹ اور جنگل شامل ہیں۔ اپنی متاثر کن اداکاری کی بدولت وہ آج بھی لوگوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں۔لاہور میں قیام کے دوران شفیع محمد نے کئی اور فلموں میں بھی کام کیا جن میں” بیوی ہو تو ایسی، ایسا بھی ہوتا ہے، نصیبوں والی، روبی، تلاش، میرا انصاف اور الزام “ جیسی فلمیں شامل ہیں۔ انہیں متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔حکومت پاکستان کی جانب سے شفیع محمد کو ستارہ امتیاز ان کے انتقال کے بعد دیا گیا تھا۔شفیع محمد شاہ آرٹس کونسل آف پاکستان، کراچی کی گورننگ باڈی کے رکن بھی منتخب ہوئے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے ٹکٹ پر 2002ءمیں کراچی سے قومی اسمبلی کا انتخاب بھی لڑا تھا مگروہ کامیاب نہیں ہو سکے تھے۔شفیع محمد شاہ 17 نومبر، 2007ءکو کراچی میں وفات پا گئے اور ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں پیوند خاک ہوگئے ۔
 

شیئر: