Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صنفی تفریق کا نشانہ بنایا گیا ، جولیا گیلارڈ

سڈنی .....دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں شمار ہونے والے کئی جزیروں پر مشتمل ملک آسٹریلیا کی سابق اور اب تک کی واحد خاتون وزیر اعظم کا اعزاز رکھنے والی جولیا گیلارڈ نے کہا ہے کہ انہیں ملک کے سب سے اہم اور طاقتور عہدے پر براجمان ہونے کے باوجود صنفی تفریق کا نشانہ بنایا گیا۔57 سالہ سالہ جولیا گیلارڈ نے اپنے ساتھ نازیبا رویئے اور صنفی تفریق پر 5 سال بعد خاموشی توڑی ہے اور بتایا ہے کہ انہیں ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم ہونے پر کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔جولیا گیلارڈ کی حکومت اگرچہ محض 3 سال تک جاری رہی، تاہم انہیں اس عرصے دوران سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔2013 میں اپنی سیاسی پارٹی کے انتخابات میں انہیں شکست ہوئی، جس کے بعد انہوں نے وزارت عظمیٰ سے بھی ہاتھ دھویا۔ جولیا گیلارڈ کو اب تک یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ ملک کی تاحال واحد خاتون وزیر اعظم کا اعزاز رکھتی ہیں۔
 

شیئر: