Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روزگار کا صحت مند ماحول

27نومبر2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے جریدے ”الریاض“ کا اداریہ نذرقارئین ہے
سعودی وژن 2030 سعودی قائدین اور عوام کی امنگو ںکو سائنٹفک انداز میں عملی جامہ پہنانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ عزم ، حوصلے اور عمل پیہم کے بل پر وژن کے پروگرام اور اسکیمیں نافذ ہورہی ہیں۔ اس سے امید کا ماحول برپا ہورہا ہے۔ سعودی وژن ہمہ جہتی ہے۔ اسکے تحت ملک و قوم کی ترجیحات متعین کردی گئی ہیں۔ متعدد اداروں تک اس کا دائرہ پھیل چکا ہے۔ ان میں اعلیٰ عدالتی کونسل بھی شامل ہے جس نے مملکت بھر میں لیبر کورٹس کا افتتاح کردیا ہے۔ یہ وہ عمل ہے جس کا لوگوںکو شدت سے انتظار تھا۔ سعودی عرب جیسے وسیع و عریض ملک میں لیبر کورٹس کی ضرورت شدت کیساتھ محسوس کی جارہی تھی۔ یہاں 80لاکھ کے لگ بھگ غیر ملکی برسر روزگار ہیں۔ سعودی لیبر مارکیٹ میں استحکام لانے کیلئے لیبر کورٹس کا قیام ناگزیر تھا۔ لیبر کورٹس کی بدولت ملازمین کے حلقوں میں اطمینان اور سکون پیدا ہوگا۔ یہ ملازم سعودی ہوں یا غیر ملکی لیبر کورٹس مملکت میں سرمایہ کاری کے شعبے کو بہتربنانے اور اسکا معیار اونچا کرنے میں بھی معاون ثابت ہونگی۔ عدالت کے شعبے میں نئے اقدام کا ایک اچھا پہلو یہ بھی ہے کہ لیبرکورٹس مملکت کے بیشتر علاقوں کے تنازعات اور مقدمات کی سماعت کرینگی۔ پہلے مرحلے میں بڑے شہروں میں 7لیبر کورٹس کا افتتاح ہوگا۔ پھر مملکت کی کمشنریوں اور شہروں میں ان کی 27برانچیں قائم ہونگی۔ 9لیبر اپیل کورٹس مملکت کے مختلف علاقوں میں کھولی جائیں گی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت انصا ف اور اعلیٰ عدالتی کونسل اس قسم کی عدالتوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں۔خوش آئند عمل یہ بھی ہے کہ لیبر کورٹس میں کام کرنے والے جج تجربہ کار ہیں ۔ انہیں باقاعدہ ایک برس تک ٹریننگ دی گئی ہے۔ کل ملا کر خارجی سرمایہ کاروں اور بیرونی کارکنان کو اس حوالے سے اطمینان اور راحت ملے گی۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: