Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسی بھی فریق کو یمنی مسائل سے عسکری فائدہ اٹھانے نہیں دینگے، عرب اتحاد

ریاض....شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے نگران اعلیٰ اور مشیر ایوان شاہی ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے انتباہ دیا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادی یمن کے انسانی مسائل سے کسی بھی فریق کو سیاسی یا عسکری یا اور کسی قسم کا فائدہ اٹھانے نہیں دیںگے۔ وہ اتوار کو ریاض میں سیکریٹری اقوام متحدہ برائے انسانی امور مارک لوکک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ عرب اتحاد برائے یمن میں شامل ممالک یمن کے انسانی مسائل کے حل کو اپنی اولین ترجیحات میں رکھے ہوئے ہیں۔ خصوصاً سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اس سلسلے میں پیش پیش ہیں۔ اب تک 18 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد یمن کو پیش کی جاچکی ہے۔ العربیعہ نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے یمن میں دھماکہ خیز غذائی بحران کی اطلاعات پر سعودی عرب اور امارات نے 500 ملین ڈالر کی رقم پیش کی۔ اس رقم سے آئندہ مہینوں کے دوران 13 ملین یمنیوں کی غذائی ضروریات پوری ہوسکیں گی۔ انہوں نے اپنی گفتگو کا اختتام اللہ تعالیٰ سے اس دعا کے ساتھ کیا کہ یمن میں امن و سلامتی قائم ہوجائے اور وہاں اقوام متحدہ کی قراردادوں ، خلیجی فارمولے اور یمن کے قومی مکالمے کے نتائج کی بنیاد پر جاری امن مساعی کامیابی سے ہمکنار ہو جائے۔ اقوام متحدہ کے عہدیدار نے کہا کہ سعودی عرب کے تعاون سے یمنی عوام کے زیادہ تر باشندوں کے حالات بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ مملکت اور امارات سے اب تک ہمیں 930 ملین ڈالر مل چکے ہیں۔ مملکت کی مدد کی بدولت 60 لاکھ یمنیوں کو انسانیت نواز امدادی سامان پیش کیا جاچکا ہے۔ 
 

شیئر: