Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسی کے لیے عدالتی نظام نہیں بدل سکتے‘ چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ اسلام آباد میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اقربا پروری کی بات پر خاصا ردعمل آیا ہے۔ کسی کو افسوس ہوا ہے تو اس کے لیے عدالتی نظام نہیں بدل سکتے۔ ذرائع کے مطابق کیس کی سماعت کے دوران وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی جانب سے وکیل اعتزاز احسن سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری معاون خصوصی ہیں، رکن اسمبلی نہیں۔ وہ لندن میں پیدا ہوئے اور خاندانی کاروبار سے منسلک رہے۔ انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے بہت کام کیا ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ زلفی بخاری کی کارکردگی سے کوئی سروکار نہیں، عدالت صرف اہلیت اور دہری شہریت کے معاملے کا جائزہ لے گی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے جہانگیر ترین کیس میں اقربا پروری کی بات کی ہے۔ اس پر بہت ردعمل آیا، لیکن 20 دفعہ اقربا پروری کی بات کروں گا۔ کووارنٹو کے لیے اقربا پروری بہترین گراﺅنڈ ہے۔ تقرری میں اقربا پروری ہو گی تو ضرورعدالتی جائزہ لیں گے ، ہمارا کام انتظامیہ کی تضحیک کرنا نہیں، غالبا کسی نے ان کو بتایا ہی نہیں کہ یہ مقدمہ کووارنٹو کا ہے۔ اقربا پروری تو ایک گراﺅنڈ کے طور پر زیر بحث آیا تھا، درخواست گزار نے تو اقربا پروری کا مسئلہ اٹھایا ہی نہیں تھا۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 25 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
 

شیئر: