Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یہود کی قومی ریاست کا قانون فلسطینیوں کے قتل جیسا ہے، سعودی عرب

جدہ۔۔۔اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے رکن ممالک نے  یہود کی  قومی ریاست کے قانون کو مسترد کردیا۔  جدہ جنرل سیکریٹریٹ میں  سفراء کی سطح پر  اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین نے  کہا کہ  یہود ی عوام  کی قومی ریاست  کا قانون  یہودی آباد کاری کے  تصور کی توسیع ہے۔  یہ  نسلی تفریق کا قانون ہے اس سے  فلسطینی عوام کے سیاسی  اور تاریخی  حقوق  متاثر ہونگے۔ سعودی عرب نے خبردار کیا ہے کہ قومی ریاست کا اسرائیلی قانون  فلسطینیوں کی نئی بیخ کنی، عالمی برادری کے عزائم ، قوانین اور فیصلوں کو کھلا چیلنج ہے۔ یہ نسلی تفریق کا قانون ہے۔ یہ قابض  اسرائیلی حکام کی جانب سے استعماری  ورثے کی توسیع ہے۔ اس موقف کا اظہار اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی میں متعین سعودی سفیر ڈاکٹر زہیر الادریسی نے کیا۔ او آئی سی کا   اجلاس یہودی عوام کیلئے قومی ریاست کے قانون پر بحث کیلئے سعودی عرب کی  درخواست پر منعقد کیا گیا۔  اجلاس سفراء کی سطح پر ہوا۔ الادریسی نے کہا کہ اس قانون نے ہر غیر یہودی عنصر کا خاتمہ کردیا ہے۔ یہ فلسطین کے  اصل مالک فلسطینیوں کے خلاف نسلی امتیاز کو  راسخ کرنے  والا قانون ہے۔ او آئی سی نے  اجلاس کے اختتام پر  جاری کردہ  مشترکہ اعلامیہ میں خبردار کیا کہ  اسرائیل نے مذکورہ قانون  جاری کرکے  مذہب کی بنیاد پر نسلی تفریق کو  قانون کا رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔   اسرائیل چاہتا ہے کہ  فلسطینیوں کا  عرب تشخص اور ان کی   لسانی شناخت ختم ہوجائے۔  فلسطینیو ں کی  تاریخ  اور ان کے حقوق  زندہ درگور کردیئے جائیں۔ 

شیئر: