Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شکریہ کا ایک لفظ دلوں کو جیت لیتا ہے

 

انسان تنہا زندگی نہیں گزار سکتا .   اچھے اوربرے حالات میں  دوست  احباب   کے سہارے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے  .یہی لوگ آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتے ہیں  ،  اعتماد بڑھاتے ہیں ، آنسو پونچھتے ہیں  ، مشکل وقت میں ہاتھ تھامتے ہیں اور دکھوں کا مداوا کرتے ہیں . اکثر اوقات ہم ان رشتوں کے شکر گزار ہوتے ہیں  لیکن بعض اوقات ان کو شکریہ کہنا یہ سوچ کر نظر انداز کردیتے ہیں کہ بھلا اپنوں کو شکریہ کہنے کی کیا ضرورت ہے یہ تکلفات تو  غیروں کے ساتھ برتے جاتے ہیں . معاشرے میں پائی جانے والی یہ سوچ سراسر غلط   ہے . اپنوں کو شکریہ کہنا اور انکا احسان مند ہونا بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا دوسروں کا .   اس سے انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ   لاپروا نہیں ہیں  بلکہ انکی طرف سے ملنے والی توجہ اور محبت کا مکمل ادراک رکھتے ہیں .  ہمارے دوست ، احباب ، عزیز  واقربا اور خاندان والے  ہماری طرف سے شکرئے کے حق دارہیں .  کہنے کو تو یہ ایک چھوٹا سا لفظ ہے لیکن دوسروں کے لیے آپ کے احساسات و جذبات کا ترجمان بن جاتاہے .  کسی کے اچھے رویے پر ، کسی کی مدد پا کر یا کسی سے ملنے والی خوشی پر اسکا شکر گزار ہونا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ آپ اس شخص کے جذبے اور محبت کی قدر کرتے ہیں .  آپ بے اعتنائی برتنے والے اور احسان فراموش  نہیں ہیں .  ہمارے معاشرے میں یہ لفظ محض اجنبیوں کی حد تک محدود کردیا گیا ہے گویا ہمارے اپنے ، ہمار گھر کے افراد شکریے کے مستحق نہیں . یہ چھوٹا سا جادوئی لفظ آپکی نرم مزاجی ، انکساری اور خوش اخلاقی کو ظاہر کرتا ہے . اس لفظ سے آپ کی قدروقیمت گھٹتی نہیں بلکہ بڑھ جاتی ہے  اور آپ کے اپنوں کو مزید قریب لے آتی ہے . 

شیئر: