Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت محنت نے مدینہ منورہ میں 41پیشوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ کرلیا

مدینہ منورہ۔۔۔ سعودی وزیر محنت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے مدینہ منورہ میں 41پیشوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ کرلیا۔ 41 قسم کے پیشوں پر سعودی خواتین و حضرات ہی تعینات کئے جاسکیں گے۔ وزیر محنت نے یہ فیصلہ مدینہ منورہ گورنریٹ اور اپنی وزارت کے درمیان طے پانے والی مفاہمتی یادداشت کے تناظر میں کیا۔ اس یادداشت کے تحت بعض پیشے اور کام سعودیوں کےلئے مختص کردیئے گئے ۔ ان میں سے بعض کا اعلان کردیا گیا تھا تاہم تفصیلات اتوار کو جاری کی گئیں۔ وزارت محنت کا کہناہے کہ 41پیشوں پر سعودائزیشن کا اطلاق مالز، بند بازاروں ، شاپنگ سینٹرز پر ہوگا۔ اسکے بموجب نجی انجمنوں کی آسامیاں بھی اِس فہرست میں آئیں گی جبکہ ہوٹلوں اور سیاحتی اداروں کے کارکن ، گاڑیوں کے ڈرائیور، درخواستیں وصول کرنے والے ، امن وسلامتی کے ادارے کے اہلکار، ویٹرز،ٹیلیفون آپریٹر، کمپیوٹر آپریٹر، دفتری کارکن ، سیکریٹری، خدمات عامہ کے انچارج، روم سروس انچارج، اصلاح و مرمت کے امور کا نگراں، مارکیٹنگ اور سیلز کا انچارج، امن وسلامتی کا انچارج، فورمین، استقبالیہ، سیاحتی پروگراموںکا انچارج،ٹیلیفون آپریٹرز کا انچارج،اصلاح ومرمت کے ادارے کا انچارج، دفتری امور کا انچارج، مارکیٹنگ اور سیلز کا انچارج ، ملازمین کے تعلقات عامہ کا انچارج، افرادی قوت ادارے کا انچارج، سیلز مین، پرچیزنگ ڈپارٹمنٹ کے ا ہلکار، اکاﺅنٹینٹ، مارکیٹنگ کا نمائندہ، تقریبات امور کا ماہر، ریزرویشن کرانے والا اہلکار، سیاحتی پروگراموں کو منظم کرنے کا ماہر بھی صرف سعودی نوجوان اور خواتین ہی رکھے جاسکیں گے ۔ وزار ت محنت نے تاکید کی ہے کہ تمام ادارے سعودی ملازم خواتین کی تقرری سے متعلق فیصلوں کی مکمل طور پر پابندی کریں۔ علاوہ ازیں اس سے قبل سعودائزیشن کے حوالے سے جو فیصلے ہوئے ہیں۔ انہیں بھی بھرپور طریقے سے نافذ کیا جائے۔ وزارت نے بند بازاروں ، مالز ، تجارتی مراکز اور نجی انجمنوں کی اسامیوں سے متعلق سعودائزیشن کے فیصلے پر عمل درآمد کی تاریخ یکم شعبان 1440 ھ مقرر کی ہے جبکہ ہوٹلوں اور سیاحتی اداروں کی اسامیوں کی سعودائزیشن پر عمل درآمد 6شوال 1440ھ سے ہوگا۔ وزارت نے انتباہ دیا ہے کہ سعودائزیشن کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی ہوگی۔ وزارت نے اس حوالے سے خلاف ورزیوں اور سزاﺅ ںکا چارٹ بھی جاری کیا ہے۔

شیئر: