Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گزشتہ 10 سال میں 21 ہزار 290 ارب روپے قرض بڑھا

اسلام آباد:  پاکستان پر گزشتہ 10 سال کے دوران 21 ہزار 690 ارب روپے کا قرض بڑھا ہے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ میں حکومت کی جانب سے ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق ملک پر قرضوں کا حجم 28 ہزار 252 ارب روپے ہے۔ سینیٹ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں پوچھے گئے سوال پر وزیر خزانہ نے تحریری جواب دیا جس میں بتایا گیا کہ 2008ء تک ملک کا کل قرضح 6 ہزار 562 ارب روپے تھا جو 2013ء میں بڑھ کر 15 ہزار 872 ارب ہوگیا جبکہ 2018ء تک ہونے والے اضافے کے بعد ملک پر قرضوں کا مجموعی حجم 28 ہزار 252 ارب روپے ہے۔ وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے سوئس بینکوں سمیت دیگر ممالک میں پاکستانیوں کی رقوم سے متعلق اجلاس کے دوران بتایا کہ ہمارے پاس 29 ممالک کا ڈیٹا آ چکا ہے جن کے مطابق ڈیڑھ لاکھ اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے۔ دیکھا جا رہا ہے کہ ان میں سے کون سے ڈکلیئرڈ ہیں۔ حماد اظہر کے مطابق بینک اسلامی کے 6 ہزار اکاؤنٹس کا ڈیٹا چوری کیا گیا لیکن کسی اکاؤنٹ ہولڈر کے اکاؤنٹ سے رقم نہیں نکالی گئی۔ اسٹیٹ بینک نے کراس بارڈر فنانسنگ پرمزید سختی کی ہے ۔ جون 2018ء تک بجٹ خسارہ 2260 ارب روپے ہے۔  ایف بی آر نے مالی سال 2017-18ء میں 3844 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا۔

شیئر: