Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تارکین کی فیسوں پر نظر ثانی کی جارہی ہے، رپورٹ ایک ماہ بعد جاری ہوگی

ریاض۔۔۔ وزیر تجارت وسرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی نے کہاہے کہ غیر ملکی ملازمین پر عائد کی جانے والی فیسوں پر نظر ثانی کا عمل جاری ہے جس کے نتائج کااعلان ایک ماہ میں کر دیا جائے گا ۔ سبق نیوز نے ڈاکٹر القصبی کے ٹی وی انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ کمیٹی نے اپنی تحقیق مکمل کر کے سفارشات تیار کرلی ہیں جسے قومی اقتصادی و ترقیاتی امور کی کمیٹی کے سامنے جلد پیش کر دیا جائے گا ۔انٹرویو میں ڈاکٹرماجد نے مزید کہا کہ کمیٹی نے مملکت میں غیر ملکی ملازمین پر عائد کی جانے والی تمام فیسوں کے حوالے سے مرتب ہونے والے اثرات پر تحقیق کرتے ہوئے قومی مفاد ات کو مدنظر رکھ کر اپنی سفارشات مرتب کی ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ اگر قومی مصلحت اس امر کی متقاضی ہو کہ غیر ملکیوں پر عائد کی جانے والی فیسوں کو محدود کر دیاجائے تو فیسوں کو محدود ( فکس ) کر دیاجائے گا ۔ انہو ں نے مزید کہا کہ تاہم ابھی تک غیر ملکی ملازمین سے متعلق مملکت کی حکمت عملی یہی ہے کہ تمام فیسوں کو برقرار رکھا جائے ۔تاہم متعلقہ کمیٹی مرتب کردہ تجاویز اور سفارشات اقتصادی کونسل کو ضرور پیش کرے گی جس میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں ۔ڈاکٹر القصبی نے مزید کہا کہ مملکت میں بعض تجارتی ادارے آن لائن شاپنگ میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ اس لئے انہو ںنے مارکیٹوں سے اپنے شورومز بند کردیے ہیں۔ان شورومز کے بند ہونے کا تعلق تارکین پر عائد کی جانے والی فیسوں سے کوئی تعلق نہیں ۔ واضح رہے اس سے قبل بجٹ اجلاس کے بعد وزیر خزانہ نے غیر ملکی کارکنوں اور انکے اہل خانہ پر عائد کی جانے والی فیسوں کے حوالے سے تمام افواہوں کی تردید کرتے ہوئے واضح طور پر کہا تھا کہ وزارت خزانہ فیسوں کے حوالے سے کسی قسم کی تبدیلی نہیں کرے گی جو پروگرام 2020 تک جاری کیا گیا ہے اس پر منصوبے کے مطابق عمل جاری رہے گا ۔ دریں اثناءنومبر کے آخری ہفتے میں وزیر محنت و سماجی بہبود آبادی احمد سلیمان الراجیحی نے ایک انٹر ویو میں کہا تھا کہ " مرافقین کی فیسوں کے حوالے سے جلد اچھی خبر سنیں گے " ۔ وزیر محنت کے اس انٹرویو کے فوری بعد سوشل میڈیا پرافواہوں کا طوفان امڈ آیا جس میں کہا جارہا تھا کہ غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر عائد فیسیں محدود یا ختم کی جارہی ہیں ۔ سوشل میڈیا پر افواہوں کی تردید کرتے ہوئے وزارت محنت نے وزیر محنت احمد الراجحی کے بیان کی وضاحت میں کہا تھا کہ فلاحی تنظیموں کے کارکنوں کے حوالے سے فیسوں کو محدود کرنے کی بات کی گئی تھی ۔ واضح رہے مملکت میں بیلنسنگ اکنامی کے حوالے سے منصوبہ 2017 میں شروع کیاگیا تھا جو 2020 تک جاری رہے گا جس میں غیر ملکیوں کے اہل خانہ پر ہر ماہ 100 ، 2018 میں ہر ماہ 200 اور 2019 میں ہر ماہ 300 اور 2020 میں 400 ریال فیسیں عائد کی گئی تھی اس حوالے سے ایک بار پھر وزیر تجارت وسرمایہ کاری نے کہا ہے کہ متعلقہ کمیٹی مملکت کے بہتر ین مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے سفارشات تیار کی ہیں جو اقتصادی کمیٹی کو پیش کی جائے گی انہو ںنے توقع ظاہر کی کہ اچھی باتیںسننے کو ملیں گی ۔ 
 

شیئر: