Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسام میں عجیب و غریب گاوں

حیدرآباد ۔۔۔ چوہے کو نظر آتے ہی مار دینے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن ایک مقام ایسا بھی ہے جہاں چوہے کا گوشت اور سالن مرغ کے سالن سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے اور شوق سے کھایا جاتاہے۔ ہند کی شمال مشرقی ریاست آسام میں کماری کٹا  نامی گائوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہاں رات کے وقت زیادہ تعداد میں چوہے پکڑے جاتے ہیں جن کے گوشت سے تیار کردہ  ایک خاص ڈش کھانے کیلئے مقامی اور غیر مقامی باشندے ہر ہفتے جوق و شوق سے اس گاوں کی منڈی کا رخ کرتے ہیں۔ یہ مارکیٹ  کماری کٹا گائوں میں ہر اتوار کو لگتی ہے وہاں کسانوں کی طرف سے مقامی کھیتو ں سے تازہ پکڑے گئے اور دکانداروں کو بیچے گئے چوہوں کو پہلے ابالا جاتا ہے اور پھر انکی کھال اتار کر انہیں ایک مصالحہ دار شوربے والے سالن کی صورت میں پکایا ججاتا ہے جسے لوگ مرغ یا دیگر قابل نفرت جانور کے گوشت سے بنائی گئی ڈشوں سے بھی زیادہ رغبت سے کھاتے ہیں۔ ہند کی بھوٹان کے ساتھ سرحد پر واقع ریاست آسام میں کماری کٹا کے کسان چوہے اسلئے پکڑ کر فروخت کرتے ہیں کہ یوں ایک تو یہ جانور انکی فصلوںکو نقصان پہنچا نہیں سکتے اور دوسرے اس طرح ان کو اضافی آمدنی بھی ہوتی ہے۔چوہے کے سالن کو کھانے والے زیادہ تر گاہک بہت ہی غریب اور آدی واسی کہلانے والے وہ قبائلی باشندے ہوتے ہیں جو آسام میں چائے کے باغات میں کام کرتے ہیں۔ اس علاقے میں چوہوں کا گوشت کچا بھی فروخت ہوتا ہے اور اسکی فی کلو گرام قیمت 200روپے ہوتی ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ اتنی ہی فی کلو گرام قیمت مقامی طور پر مرغی اور خنزیر کے گوشت کی بھی ہوتی ہے لیکن لوگ چوہے کا گوشت خریدنا اور کھانا پسند کرتے ہیں کیونکہ اسے ایک منفرد اور بہت ہی لذیذ ڈش سمجھا جاتا ہے۔

شیئر: