Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب .... مستقبل کی نظر میں

نبیلہ حسنی محجوب ۔ المدینہ
اب جبکہ ہم سب عیسوی کیلنڈر کے نئے سال 2019ءمیں قدم رکھ چکے ہیں، ہم میں سے ہر شخص مستقبل کی بابت جاننا چاہتا ہے کہ اسکے اپنے ساتھ یا اسکے اپنے پیارے وطن کیساتھ کیا کچھ ہوگا۔ یہ سوال ہر شخص کے ذہن میں اس کے باوجود آتا ہے اور آرہا ہے جبکہ اسکا پختہ عقیدہ ہے کہ مستقبل کا حال اللہ کے سوا کسی کو نہیں معلوم۔ اللہ تعالیٰ صبح سے شام اور شام سے صبح تک صورتحال تبدیل کردیتا ہے، اس کے باوجودانجانے مستقبل کی بابت جاننے کی کوشش انسانی فطرت کا خاصّہ ہے۔ یہ سلسلہ ازل سے چل رہا ہے، ابد تک جاری رہیگا۔ انسان چاہتا ہے کہ اس کے اطراف موجود اشیاءکو قوت گویائی مل جائے اور وہ اشیاءاسے آنے والی تبدیلیوں کی کچھ نہ کچھ سن گن دیدیں۔ ہر انسان اپنے اپنے دائرے میں اپنے اپنے انداز سے مستقبل کا حال جاننے سمجھنے، سننے سنانے کی کوشش کرتا ہے۔ اسی تناظر میں شعبدہ باز ، نجومی ، ہاتھوں کی لکیریں پڑھنے والے مستقبل کے حوالے سے اول فول باتیں بتاتے ہیں۔ ہم مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ نجومی سچ بھی بولیں تب بھی انہیں جھوٹا مانا جائے۔ وجہ یہ ہے کہ نجومیوں اور شعبد ہ بازوں کا خاصّہ سچ بولنا نہیں بلکہ دروغ بیانی سے کام لینا ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ کبھی کبھار انکا کہا سچ ثابت ہوجاتا ہے۔
انسانی فطرت سے مجبور ہوکر مجھے بھی جستجو ہے کہ کہیں سے 2019ءکی بابت کچھ سن گن مل جائے۔ میں نے مستقبل کی بابت پیش گوئی کرنےوالی ایک خاتون کا پروگرام ایک چینل پر اسی خواہش کے تحت دیکھا۔ اس نے بتایا کہ اسکے ملک میں سیاسی تبدیلیاں آئیں گی۔ پھر اس نے عرب دنیا کا رخ کیا۔ ہوتے ہوتے اس نے سعودی عرب کا تذکرہ نکال لیا۔ مجھے خدشہ لاحق ہوا کہ یہ خاتون سعودی عرب کے حوالے سے کوئی نہ کوئی شر انگیز بات کریگی۔ عام طور پر ٹی وی پروگراموں، سیٹلائٹ چینلز خصوصاً الجزیرہ چینل میں بہت سارے لوگ مملکت کے خلاف زہر افشانی کو اپنا وتیرہ بنائے ہوئے ہیں۔ اسی خدشے کی وجہ سے میں اسکی بات محتاط ہوکر سن رہی تھی مگر اس نے جو کچھ کہا ایسا لگتا ہے کہ وہ پیش آمدہ تبدیلیوں کے زمینی حقائق کا اچھا مطالعہ پیش کررہی ہے۔ اسکی باتیں نجومیوں والی نہیں تھیں۔ اس کے دعوﺅں میں مستقبل کی خانگی کی کوئی علامت نہیں تھی۔ اس نے سعودی عرب میں قومی تبدیلی پروگرام 2020، سعودی وژن 2030 اور مملکت کے اندر اور باہر آخری شاہی فرامین کے حوالے سے لی جانے والی دلچسپی کا تذکرہ واقعاتی انداز میں کیا۔ میں ان لوگوں میں سے نہیں جو نجومیوں اور قسمت کا حال بتانےوالوں کے دعوﺅں پر تبصرہ کرتے ہیں۔
لیلیٰ عبداللطیف نے ایک چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تشہیری مہم اور زبردست دباﺅ کے باوجو د سعودی عرب ملکی اور بین الاقوامی سطحوں پر ماضی کے مقابلے میں زیادہ طاقتور بن کر ابھرے گا۔ مملکت کے خلاف تشہیری مہم چلانے والوں کا حربہ خود ان پر الٹ جائیگا ۔ آئندہ مرحلے میں بہت ساری مثبت تبدیلیاں سعودی عرب میں ہونگی۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اندرون ملک مزید اقدامات کرکے مملکت کو داخلی اور خارجی سطح پر تبدیلی کے نقطہ عروج تک لیجائیں گے۔ مملکت میں امن و امان کا دور دورہ ہوگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: