Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کا بہترین اور نازک ترین دور

***احمد آزاد ۔فیصل آباد***
پاکستان میں جہاں سیاسی پارہ اپنے عروج پر ہے وہیں پاک فوج بھی دشمنوں کے خلاف سینہ سپر نظر آتی ہے ۔پاک افغان سرحد پر جہاں آہنی بار کی تنصیب ہورہی ہے وہیں افغان سرحد کے قریب پاکستانی علاقوں میں پاک فوج کسی بھی واقعہ کیلئے ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔پاکستان کو جہاں بیرونی خدشات درپیش ہیں وہیں اندرونی خدشات بھی موجود رہتے ہیں ۔افغان مہاجرین کی ایک بڑی تعداد پاکستان میں موجود ہے جو کُھلے عام پورے پاکستان میں آزادانہ گھومتے پھرتے ہیں ۔پاکستان ایک عرصے تک دہشتگردی کا شکا ررہا ہے بلکہ افغانستان سے دہشت گرد پاکستان میں کارروائیاں کرنے آتے رہے ہیں ۔زیادہ تر دہشتگردانہ سانحات و واقعات میں سرحد پار سے آئے دشمن ہی ملوث پائے گئے ہیں ۔ایک وقت تو یہ بھی آیا کہ دہشتگردوں نے اسلام آباد تک میں اپنی موجودگی کو ظاہر کرکے پاکستانی رٹ کو چیلنج کردیا ۔افغانستان میں پاکستان دشمن عناصر کی موجودگی نے جہاں پاکستان کو مجبور کیا کہ وہ پڑوسی برادر ملک کے ساتھ سختی سے پیش آئے وہیں ملک کے اندر مہاجرین کے روپ میں آئے دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں کرنے پر بھی مجبور کردیا ۔پاکستانی فوج نے اس سارے دورانیے میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔جدید ترین ٹیکنالوجی و اسلحہ سے لیس دہشت گردوں سے نمٹنے کا جو تجربہ و کامیابی پاکستانی فوج کے حصے میں آیا وہ شاید ہی اس وقت دنیا کی کسی دوسری فوج کے پاس ہو ۔ تربیت یافتہ فوج اپنا لوہا منواتے ہوئے کامیابی کے جھنڈے گاڑھ رہی تھی وہیں پاکستانی عدلیہ بھی ملک کی دولت لوٹنے والوں کے خلاف جدوجہد کا آغاز کرکے اسے انجام تک پہنچانے کی فکر میں غلطاں نظر آرہی ہے ۔بڑے بڑے سیاسی و کاروباری ٹائیکون عدالتوں کے چکر لگاتے نظر آرہے ہیں ۔موجودہ حکومت بھی کرپشن کے خلاف سینہ سپر ہوچکی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے 2019ء کی آمد کے موقع پر غربت وکرپشن کے خلاف بھرپور کوشش کرنے کا اعادہ کیاہے ۔
 داعش نے پاکستان کے اندر بھی اپنے قدم مضبوط کرنے کی کوشش کی لیکن پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائیوں نے داعش کی ایک نہیں چلنے دی ۔تحریک طالبان پاکستان و دیگر خوارج کی جماعتوں کے ساتھ مل کر داعش نے اگرچہ ایک الائنس سا بنایا لیکن جیسے ہی پاکستانی فورسز نے کارروائیاں شروع کیں یہ ساری تنظیمیں وجماعتیں دم دبا کر بھاگ گئیں۔جہاں آئے روز دہشت گردانہ واقعات ہوتے تھے وہاں مختلف آپریشنوںاور پاک فوج کے جوانوں کی شہادتوں و قربانیوں کے بعد یہ تعداد نیچے چلی گئی ہے ۔اب بھی اگر ایک واقعہ سانحہ میں بدلتا ہے تو اس کے پیچھے کئی ایک ایسے واقعات ہوتے ہیں جنہیں سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنایا ہوتا ہے ۔ملک میں امن وامان کی صورت حال بہ نسبت پچھلے سالوں کے بہترین ہے لیکن پھر بھی اکا دکا واقعات ہوجاتے ہیں جو ہمارے زخموں کوپھر سے تازہ کردیتے ہیں۔ابھی چند دن پیشتربلوچستان کے علاقے لورا لائی میں ایف سی ٹریننگ سینٹر پرحملے کی ناکام کوشش کی گئی۔آئی ایس پی آرکا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے دہشتگردوں کو’’ٹریننگ سینٹر کے رہائشی اور انتظامی کمپائونڈ‘‘ کے دروازے پر ہی روک دیا اور اندر گھسنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔دہشتگردوں نے کمپائونڈ میں داخلے میں ناکامی کے بعد اندھا دھند فائرنگ شروع کردی اور چیک پوسٹ سے متصل ایک کمپائونڈ میں داخل ہوگئے جس کو سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر گھیرے میں لے لیا۔چیک پوسٹ میں فائرنگ کے تبادلے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید اور2 زخمی ہوگئے۔شہداء میں صوبیدار میجر منور،حوالدار اقبال،حوالدار بلال اور سپاہی نقاش شامل تھے ۔
پاکستان اس وقت اپنے بہترین اور نازک ترین دور سے گزر رہا ہے ۔بہترین اس لیے کہ جہاں امن کی صورتحال کاروباری اداروں کے لیے سازگار ہے وہیں سی پیک کی صورت میں بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے بہترین مواقع موجود ہیں ۔ملک بھر میں کرپشن ، منی لانڈرنگ اور اس جیسے دیگر ناسور جرائم کے خلاف عدلیہ اقدامات کررہی ہے ۔نیب سے کرپشن و منی لانڈرنگ کی خوفناک قسم کی کہانیاں سامنے لارہی ہے۔حکومت وقت بھی عدلیہ و نیب کو سہارا دئیے ہوئے ہے اور دیگر ادارے بھی کرپشن کے خلاف کام کرنے میں یکجان نظر آتے ہیں۔حکومت و فوج ایک پیج پر عملی طور پرنظر آتے ہیں کہ حکومت و فوج کی طرف سے جاری کیے جانے والے بیانات میں تضاد نہیں دیکھا جارہا ۔اندرونی و بیرونی دشمنوںسے جس طرح نمٹا جارہا ہے اور فی الفور جواب دے کر اپنی پوزیشن کو واضح کرنے کے ساتھ دشمن کو پیغام دیا جارہا ہے کہ ہم جاگ رہے ہیں۔ یہ خوش آئند ہے ۔نازک ترین اس لیے کہ اگر سیاسی پیادوں نے شطرنج کی کوئی چال الٹ چل دی تو ساری بساط ہی الٹ سکتی ہے ۔دشمن کو اس بات کا اندازہ ہوچکا ہے کہ پاک فوج سرحد کے اندر اور سرحد کے باہر بھی لڑنے کی بہترین صلاحیت رکھتی ہے اس لیے اب وہ دوسرے وار کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے ۔امریکی صدر کی طرف سے بھی پاکستان سے اچھے تعلقات کی خواہش کے ساتھ نئی حکومت کے ساتھ جلد ملاقات جلد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جاچکا ہے ۔سعودی عرب ،چین اور دیگر دوست ممالک پہلے ہی پاکستان کے شانہ بشانہ چل رہے ہیں ۔پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف ) کو منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق اپنی رپورٹ بھیج دی ہے۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں منی لانڈرنگ کے خلاف کی گئی کارروائی کے بارے میں بتایا گیا ہے جس میں بڑی مقدار میں پکڑے گئے جعلی اکاونٹس،رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کی آڑ میں غیر قانونی دھندہ میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی ،خدمت خلق فاؤنڈیشن کی اربوں کی جائیداد کی ضبطی سمیت دیگر اقدامات کی نشاندہی دی گئی ہے۔مارچ /اپریل میں پاکستان کا فیصلہ کیا جانا ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں سے نکال دیا جائے یا پھر مزید سخت اقدامات کرتے ہوئے بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے ۔اگر پاکستان کی موجودہ صورتحال کو مدنظر رکھا جائے تو ایسا لگتا ہے کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل جائے گاجو کہ ہمارے ملک کیلئے بہتر ہوگا سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور اقوام عالم کی نظر میں بھی پاکستان کا قد اونچا ہوجائے گا ۔یاد رکھیں کہ انصاف،امن وامان کی صورتحال اور حکمرانوں کے اقدامات ہی کسی ملک کوآسمان کی اونچائیوں میں لے جاتے ہیں اور یہی چیز پاتال میں بھی لے جاتی ہے ۔
 

شیئر: