Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روہنگیا کے ایلان کردی نے دنیا کو پھر ہلا دیا

ڈھاکا...میانمار کے 16ماہ کے روہنگیا مسلمان بچے محمد شوہایت کی دریا کے کنارے کیچڑ میں لت پت مردہ حالت میں تصویر نے شامی مہاجر بچے ایلان کردی کی یاد تازہ کردی ۔ایلان کردی کی دل دہلا دینے والی تصویر 2015ءمیں منظرعام پر آئی تھی اور وہ اپنے والدین کے ہمراہ ترکی کے ساحل سے یونان کی جانب جاتے ہوئے بحر الوسطہ میں کشتی ڈوب جانے سے مارا گیا تھا اور اس کی لاش تیرتے ہوئے سمندر کنارے آ لگی تھی وہ ساحل سے ایک ترک فوجی کو ملی تھی۔اب بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان سرحدی علاقے میں بہنے والے دریا ناف کے کنارے سے اراکان کے روہنگیا مسلمان بچے محمد شہایت کی تصویر منظرعام پر آئی ہے۔وہ بھی ایلان کردی کی طرح کیچڑ میں لت پت ملا ہے۔ یہ بچہ اپنے والدین کے ہمراہ کشتی پر سوار میانمار سے بنگلہ دیش کی جانب جا رہا تھا لیکن ان کی کشتی دریائے ناف کے درمیان ڈوب گئی تھی۔ کشتی پر اس کے والدین سمیت 35افراد سوار تھے۔ محمد شوہایت کے والد ظفر عالم نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ میانمار کے مظالم سے بچائے ورنہ اراکان میں تمام روہنگیا مسلمانوں کو قتل عام کردیاجائے گا۔سی این این سے بات کرتے ہوئے محمد شاہت کے باپ ظفر عالم نے بتایا کہ کشتی ڈوبنے کے بعد وہ اور بیوی تو تیر کر ساحل تک پہنچ گئے تاہم بچے کا معلوم نہ ہوسکا۔وہ دونوں بنگلہ دیش میں روہنگیا مسلمانوں کےلئے قائم کیمپ میں پہنچے اور گزشتہ روز ایک تصویر دیکھی جو ساحل پر اوندھے منہ پڑے بچے کی تھی جو ان کا اپناجگر گوشہ تھا ۔
 

 

شیئر: