Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت بھر میں گرلز ٹیکنالوجی کالج اور شعبے کھولنے کا فیصلہ

ریاض۔۔۔ پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت کے سرکاری ادارے کے گورنر ڈاکٹر احمد الفہید نے اعلان کیا ہے کہ سعودی خواتین کے حلقوں میں بے روزگاری کے خاتمے اور خواتین کو معاشرے کی تعمیر ، تشکیل اور ترقی میں اپنا کردار معتبر انداز میں ادا کرنے کا اہل بنانے کیلئے مملکت بھر میں ٹیکنالوجی کالج اور شعبے کھولے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت کا سرکاری ادارہ ایک سے زیادہ محاذ پر سعودی لڑکیوں کو لیبرمارکیٹ میں لانے کیلئے کام کریگا۔ زیادہ سے زیادہ تعداد میں سعودی لڑکیوں کو ملازمتیں دلانے کا اہل بنایا جائیگا۔ ثانوی پاس لڑکیوں کو ٹیکنالوجی کالجو ںمیں داخلے کی ترغیبات دی جائیں گی۔ فی الوقت ہمارے یہاں 20مضامین مقرر ہیں۔ ان میں اضافہ کیا جائیگا۔ مقدار اور معیار دونوں پر زور دیا جائیگا۔ انہوں نے بعض پیشوں کی بابت معاشرے میں پائے جانے والے خیالات کی بابت سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے معاشرے سے یہ کلچر ختم کرنا ہوگا کہ فلاں کام اچھا ہے اور فلاں کام معیوب ہے۔ انبیائے کرام علیہم السلام کی سیرت کا مطالعہ ہمیں بتاتا ہے کہ ان میں سے کسی نے بڑھئی کا کام کیا کسی نے درزی اور کسی نے لوہار کا مشغلہ اپنایا۔ پیغمبر اعظم و آخر صلی اللہ علیہ وسلم نے چرواہے کے طور پر کام کیا۔ پیشوں کی بابت کہ یہ اچھا اور برا ہے ہمارے معاشرے کی دین نہیں۔ ہمارا مذہب تو جائز آمدنی کی ترغیب دیتا ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہمارے معاشرے سے اب جلد ہی یہ کلچر رخصت ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سعودی وژن 2030کے تحت کیا جائیگا۔ اس کا مقصد سعودی لڑکیوں کو معاشرے میں ہرسطح پر ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنے کردار کے قابل بنانا ہے۔ الفہید نے کہا کہ ہمارے یہاں تعلیم و تربیت حاصل کرنے والا کوئی بھی سعودی بے روزگار نہیں۔گنتی کے چند افراد مستثنیٰ ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا ادارہ اپنے یہاں سے تعلیم اور تربیت پانے والے تمام سعودیوں کو روزگار کے حصول میں مدد دیتا ہے۔

شیئر: