Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#طالبان‎

دوحہ میں افغان طالبان اور امریکی حکام کے درمیان جاری مذاکرات اختتام پذیر ہو گئے ہیں اور امریکی افواج کا افغانستان سے انخلا کا شیڈول طے کر دیا گیا ہے ۔ مذاکرات میں پاکستان نے بطور سہولت کار کردار ادا کیا۔ ٹویٹر صارفین کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں کامیابی خطے میں امن و امان کے قیام کا باعث بنے گی۔
انوار لودھی نے ٹویٹ کیا : ‏طالبان اور امریکہ میں مزاکرات کے بعد معاہدہ عمران خان کے ویژن کی فتح ہے۔ عمران خان کو مزاکرات کے معاملے پر طالبان خان کہنے والے بلاول، پیپلز پارٹی، نون لیگ، لفافے اور دیسی لبرلز عمران خان کی کردار کشی پر اب منہ دکھانے کے قابل نہیں ہیں۔
خرم مراد نے لکھا : ‏امریکہ اور افغانی طالبان کے درمیان کامیاب مذاکرات پر افغان طالبان اور پاکستان مبارکباد کے مستحق ہیں. آج دو دہائیوں کی طویل جدوجہد کے بعد بالآخر افغانی طالبان کے بانی رہنما ملا عمر کے مطالبے کو مان لیا گیا. اس کے ساتھ ہی بھارت کی افغانستان سے چھٹی ہو گئی ۔
طاہر اقبال کا کہنا ہے : ‏طالبان/امریکا کےدرمیان 6 روز سے جاری مذاکرات میں میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر معاہدہ اور افغانستان سے 18 ماہ میں غیر ملکی افواج کے انخلا پر اتفاق۔ یوں 17 سال بعد خان کے ویژن فاتح اور وہ تمام جو خان کو طالبان خان کہتے تھے، تھوڑا ٹائم نکال کر قریبی گٹر میں ڈوب مریں۔
اسماء خان نے ٹویٹ کیا : ‏پاکستان نے افغان طالبان کو مزاکرات کے میز پر لانے کا ٹاسک پوراکیا۔ پاکستان نےامن قائم کرنے کے لئے ہمیشہ دو قدم آگے بڑھائے،ہم امن پسند لوگ ہیں،اور خطے میں امن چاہتے ہیں،لیکن جو ہمیں توڑنےکی بات کرے گا،وہ سن لیں کہ تمہارا حال بھی وہی ہوگا جو آج امریکہ کا افغانستان میں ہے۔
وقاص نیازی کا کہنا ہے : ‏طالبان امریکہ مذاکرات امریکی فوج کے 6 ماہ میں افغانستان سے انخلاء اور جلد جنگ بندی کا شیڈول جاری کرنے کی صورت کامیاب ہو گئے ہیں۔ پاکستان نے مذاکرات میں سہولتکار کاکردار ادا کیا ہے خطے میں امن سے معیشت کاروبار اور معیارِ زندگی بہتر ہوگا۔ اسکا تمام تر کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے۔
منصور عباسی نے ٹویٹ کیا : ‏امریکہ کے طالبان کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر ملاّ عمر رحمہ اللہ کے وہ الفاظ بہت یاد آرہے ہیں کہ امریکہ افغانستان میں آیا اپنی مرضی سے ہے لیکن واپس ہماری مرضی سے جائے گا۔
بلال ناصر نے لکھا : ‏امریکا کا طالبان کے ساتھ 17 سال سےجاری افغان جنگ کےخاتمے پر معاہدہ، افغانستان سے 18 ماہ میں غیرملکی افواج کے انخلا پر اتفاق۔ عمران خان کو طالبان خان کہنے والے دیسی لبرلز آج بلکل خاموش ہیں، وقت نے ثابت کیاکہ عمران خان کی مذاکرات کی پالیسی درست تھی۔ یہ بھارت کی شکست اور پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں