Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرنسپلز نے قرض لےکر صفائی کارکنان کی تنخواہوں کا انتظام کیا

مکہ مکرمہ۔۔۔ اسکولوں کے پرنسپلز نے قرضے لے کر صفائی کارکنان کی تنخواہ کا انتظام کردیا۔ پرنسپلز نے عاجل ویب سائٹ کو اس کی کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ ہمارے یہاں طلباوطالبات کے اسکولوں میں صفائی کا معیار نہایت خراب ہوگیا تھا۔ صفائی کا بجٹ نہ ہونے کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔ 1440 ھ صفر کے مہینے میں پہلے تعلیمی سیشن سے لے کر جمادی الاول 1440 ھ کے اختتام تک صفائی کا بجٹ مختص نہیں کیاگیا۔ محکمہ تعلیم سے شکایات کی گئیں۔ بتایا گیا کہ صفائی بجٹ ختم کردیاگیاہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ صفائی کمپنیاں یہ کام انجام دیں گی لہذا اس کیلئے علیحدہ سے بجٹ کی ضرورت نہیں۔ صفائی کمپنیوں نے کچھ نہیں کیا اس کی وجہ سے اسکولوں کے پرنسپلز پر دباﺅبڑھ گیا۔ انہوں نے قرضے لے کر صفائی کارکن خواتین کی تنخواہیں ادا کیں۔ پرنسپلز نے یہ بھی بتایا کہ صفائی کمپنیوں نے مشینیں فراہم کیں جو نہایت غیر معیاری اور گھٹیا تھیں۔ صفائی کیلئے کسی مرد یا خاتون کا انتظام نہیں کیاگیا۔ رابطہ کرنے پر کمپنیوں نے بتایا کہ ایک مرد یا ایک خاتون کارکن یا زیادہ دو کو تنخواہ دی جاسکتی ہے۔ پرنسپلز کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکول اچھے بڑے رقبے میں ہوتے ہیں ایسے عالم میں ایک یا دو کارکن پر صفائی کے سلسلے میں انحصار نہیں کیا جاسکتا۔ ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ میں محکمہ تعلیم کے ترجمان نے اسکولوں میں صفائی کی بابت استفسارات کا کوئی جواب نہیں دیا۔ 
 

شیئر: