پرینکا میدان میں، بی جے پی کیلئے چیلنج
لکھنؤ۔۔۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل کانگریس نے پرینکا گاندھی کو میدان میں اتار کر بی جے پی کے سامنے بڑا چیلنج رکھا ہے۔گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو واضح اکثریت دلانے اور مودی کو وزیراعظم بنانے میں اترپردیش کا بہت بڑا کردارتھا۔ اس انتخابات میں بی جے پی نے ریاست کی 80 میں سے 71 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ ایس پی پانچ اور کانگریس دو سیٹیں جیت پائی تھی جبکہ بی ایس پی کا کھاتہ بھی نہیں کھل پایا تھا۔گزشتہ عام انتخابات اور 2017 میں ہوئے ریاستی اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کو واضح اکثریت ملی تھی لیکن اگر اسے ایس پی اور بی ایس پی کے ووٹوںکو دیکھا جائے تو اگلے عام انتخابات میں کانگریس نے پرینکا کو اتارکر اور سپا وبسپاکا اتحاد بی جے پی کے لئے مشکل پیدا کرسکتا ہے۔سیاسی ماہرین کے مطابق5 برس قبل ہوئے لوک سبھا انتخابات کے وقت ریاست میں بی جے پی، ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس کے درمیان چہار رخی مقابلہ ہوا تھا۔ بی جے پی کو 42 فیصد سے کچھ زیادہ ووٹ ملے تھے۔ ایس پی کو 35، 22 فیصد اور بی ایس پی کو 77، 19 فیصد ووٹ ملے تھے۔ ان دونوں پارٹیوں کے ووٹوں کو ملادیا جائے تو وہ بی جے پی کے برابر پہنچ جاتی ہے۔ انتخابات میں ووٹنگ کبھی ایک طرح کی نہیں ہوتی ہے ۔ 2014 کی طرح ہی اس مرتبہ بھی ووٹنگ ہوتی ہے تو بی ایس پی اور ایس پی کے ساتھ آنے سے بی جے پی کی سیٹوں میں کمی آنا یقینی ہے۔