Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حارث روف: دنیا کا تیز ترین بولر بننے کا خواہشمند

  دبئی: لاہور قلندرز کی جانب سے کھیلنے والے نوجوان فاسٹ بولر حارث روف ایک گمنام مقام سے پاکستان سپر لیگ میں پہنچے جو اپنی ایک کہانی رکھتے ہیں۔گوجرانوالہ میں لاہور قلندرز کے 2017 ءمیں ہونے والے ٹرائلز کے دوران حارث روف سامنے آئے اور انہوں نے اپنی تیز بولنگ سے سب کو حیران کردیا تھا۔کراچی کنگز کے خلاف 4 وکٹیں لیتے ہوئے حارث روف نے لاہور قلندرز کی جیت کیلئے کلیدی کردار ادا کیا۔حارث روف کا کہنا تھا کہ انہیں سخت محنت کا پھل ملا ہے جبکہ ٹیم کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید اور مالکان کے ساتھ بھی محنت کی۔ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان سپر لیگ کی تیز ترین گیند کراوں۔ ورلڈ کپ کیلئے قومی ٹیم میں شمولیت پر نظریں جما دی ہیں۔ حارث روف کا تعلق راولپنڈی سے ہے جو کرکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک دکان پر کام کرتے ہوئے 250 روپے یومیہ کماتے ہیں جبکہ ٹیپ بال کرکٹ کے مختلف کلبز سے کھیلتے ہوئے وہ کچھ روپے مزید کمالیتے ہیں۔فاسٹ بولر اپنے حلقے میں کلب کرکٹ سے متعلق ایک معروف کرکٹر ہیں اور ہر کلب انہیں اپنے اسکواڈ کا حصہ بنانے کا خواہشمند رہتا ہے۔حارث روف کہتے ہیں کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ ایک دن لاہور کی ٹیم سے کھیلیں گے تاہم اس کا تمام سہرا لاہور قلندرز کو جاتا ہے جس نے فاسٹ بولر کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی۔فاسٹ بولر کو اپنے گھر ہی سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جب ان کے والد نے ان کے جیتے ہوئے انعامات کو گھر سے باہر پھینک دیا اور انہیں تعلیم پر توجہ دینے کی ترغیب دیتے رہے۔حارث روف کہتے ہیں کہ ’میرے گھر والوں نے میرے کرکٹ کھیلنے کی مخالفت کی اور میری جیتی ہوئی کچھ ٹرافیوں کو میرے والدین نے پھینک دیا کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ میں ڈاکٹر یا انجینیئر بنوں لیکن میں پڑھائی سے بھاگنے کا عادی تھا اور کرکٹ کھیلتا تھا۔لاہور قلندرز کے کوچ عاقب جاوید بھی حارث روف کی صلاحیتوں کے معترف ہیں اور کہتے ہیں کہ مجھے یقین ہے کہ حارث روف ایک دن شعیب اختر کی کرکٹ کی تاریخ کی تیز ترین گیند کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔ کراچی کنگزکے مقابلے میں مین آف دی میچ بننے کے بعد حارث روف کوچ عاقب جاوید سے ملتے ہوئے رو پڑے۔حارث روف نے گوجرانوالہ میں کے ٹرائلز میں گیند کروائی تو اسپیڈ گن پر اس کی رفتار 92.3 میل فی گھنٹہ تھی۔شاہین آفریدی کے بعد اب حارث روف بھی لاہورقلندز کی دریافت ہیں۔
 کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو  نیوز اسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: