Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#آغا_سراج_درانی

 نیب کراچی نے سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا۔ گرفتاری آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں کی گئی ہے۔ ٹویٹر صارفین کا اس بڑی گرفتاری کے حوالے سے کیا ردعمل ہے آئیے جانتے ہیں۔
شمائل چوہدری نے سوال کیا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری، سندھ میں کیوں نہیں گرفتار کیا گیا۔گرفتاری آمدن سے زائد اثاثوں کی وجہ ہے۔تو یہ کیسز تو پرویز الہٰی سپیکر اسد قیصر اور پرویز خٹک پر بھی ہیں۔ 
شفقت چوہدری نے ٹویٹ کیا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اسلام آباد سے گرفتار کر لیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ گرفتاری الیکشن سے بھی پہلے ہو جانی چاہئے تھی۔
جاوید علی چانڈیو نے کہا کہ جب پہلے ہی آغا سراج درانی کو گرفتار کیا گیا ہے تو پھر اس کے گھر کا محاصرہ کیون گیا ہے کسی بھی سندہ کے وزیروں اور منتخب نمائندوں کو گھر اندر نہیں داخل کر رہے ہیں۔
فراز کندھورو نے لکھا کہ سندھ اسیمبلی کے وزراءاور اسمبلی ممبرزآغا سراج درانی کے گھر کے باھر موجود شہلا رضا کو بھی اندر جانے سے روک دیا گیا۔ گھر کے اندر صرف عورتیں اور نیب کے افسران ، کیا تمہاری زبان میں اسے احتساب کہا جاتا ہے کہ آپ گھر کی عورتیں یرغمال بنا لیں۔
رائے وحید کھرل نے ٹویٹ کیا کہ نیب کی طرف سے آغا سراج درانی کی فیملی کو 4 گھنٹے سے گھر میں بند رکھنا سراسر غیر اخلاقی کام ہے۔ پی پی پی کی سیاست سے لاکھ اختلاف سہی مگر نیب کی طرف سے ایسے رویہ کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔ آغا سراج درانی کو گرفتار کریں یا جو مرضی مگر خواتین کو نظر بند کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔
حنا پرویز بٹ نے لکھا :اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔ اسپیکر کے پی کے مشتاق غنی پر بھی اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس ہے اور ان کےخلاف تحقیقات پہلے سے چل رہی ہیں۔ ان کو گرفتار کیوں نہیں کیا؟
یاسر خان نے ٹویٹ کیا : زائد اثاثوں اور سرکاری فنڈز میں خورد برد کے خلاف احتساب کی جو تحریک عمران خان نے نوازشریف کے پانامہ کیس سے شروع کی تھی اس تحریک نے آغا سراج درانی کو بھی نیب کے حوالات میں بند کردیا عمران خان سے پہلے تو یہ سیاست دان زائد اثاثوں اور سرکاری فنڈز میں خورد برد کو حلال ہی کہتے آئے ہیں۔
عماد انصاری کا کہنا ہے : احتساب کا عمل نہ رکے گا اور نہ اس پر کوئی سمجھوتہ ہورہا ہے۔ کوئی صوبہ ہو، کوئی سیاسی جماعت ہو سب شکنجے میں ہیں۔ آغا سراج درانی کی گرفتاری اس احتساب کی کڑی ہے جس کا وعدہ عمران خان نے کیا تھا۔
پارس نے سوال کیا : کیا اب اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو بھی فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفی نہیں دینا چاہیےعلیم خان کی طرح کیونکہ گرفتار بھی ہیں اور نیب تحقیقات بھی جاری ہیں۔ 
 

شیئر: