Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کو پاکستانی افرادی قوت کی فراہمی

اسلام آباد (وسیم عباسی )حکومت پاکستان کی طرف سے سعودی ولی عہد کے دورہ میں کئی شعبوں میں معاہدے کئے گئے ہیں۔سعودی عرب میں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کام کر رہی ہے۔ سعودی عرب پاکستان کی افرادی قوت کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے جہاں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 25 لاکھ سے زائد پاکستانی کام کرتے ہیں۔ حکومت اور خود وزیر اعظم نے بارہا مرتبہ اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی بھیجی گئی رقوم معیشت کے لئے اہم ہیں۔ حکومت پاکستان کی کوشش ہے کہ بیرون ملک افراد ی قوت میں اضافے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری میڈیا سے گفتگو میں بتا چکے ہیں کہ پاکستان سعودی عرب کے2نئے شہروں کے لئے افراد ی قوت فراہم کرے گا۔ یہ بات ایک ایسے موقع پر کہی گئی جب سعودائزیشن اور قوانین میں تبدیلی کے باعث پاکستانیوں کی بڑی تعداد مملکت سے واپس آنے پر مجبور ہے ۔دوسری طرف سابق سینیٹر انور بیگ جو خود بھی افرادی قوت کو بیرون ملک بھیجنے کے کاروبار سے منسلک ہیں گذشتہ ادوار میں صدر زرداری اور وزیراعظم نواز شریف کو بھی افرادی قوت کی برآمد بڑھانے پر مشاورت فراہم کر چکے ہیں کا کہنا تھا کہ سعودی عرب بڑی معیشت ہے جہاں تیل پر انحصار میں کمی اور مقامی لوگوں کے لئے ملازمتیں بڑھانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے باوجود پاکستان کی مزید افرادی قوت کی گنجائش موجود ہے۔ان کے مطابق"یہ ایک بڑا موقع ہے کہ اس معاملے پر کوئی رعایت حاصل کر لی جائے©©۔انہوںنے حکومت پر زور دیا کہ اس شعبے پر فوری توجہ دے۔
،مفاہمت کی یادداشت پر دستخط جلد ہوں گے‘
 اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری کا 
کہنا تھا کہ اس مسئلے پر ان کی سعودی عرب کے انسانی وسائل کے وزیر کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اور جلد ہی اس سلسلے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے معاملات طے ہونے میں وقت لگتا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حالیہ دورہ کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 21 ارب مالیت کے متعدد منصوبوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
 

شیئر: