ڈیل یا ڈھیل کا تاثر زائل ہوگیا،فواد چوہدری
اسلام آباد...وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہند کے کہنے سے مسئلہ کشمیر ختم نہیں ہوجائےگا۔پاکستان امن چاہتا ہے۔ ہند کو کشمیر میں مظالم بند کرنا ہونگے۔10کشمیریوں پر ایک سپاہی کھڑا کرکے امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔ ہندکو بار بار مذاکرات کی پیشکش کرچکے۔ایک بار پھر تنازعات کے حل کیلئے ہند کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں۔نواز شریف کی ضمانت قانونی طور پر ممکن نہیں تھی۔ عدالتی فیصلے سے ڈیل یا ڈھیل کا تاثر زائل ہوا ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے اچھا کیس لڑا۔نیب قانون میں اگر کوئی ترمیم ہوئی تو وہ نیب کو مزید مضبوط بنانے کیلئے ہو گی۔نعیم الحق سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ، جو تحفظات تھے آگاہ کردیا ۔ ہند کو الیکشن کارکردگی کی بنیاد پر لڑنا چاہئے ،پاکستان کےخلاف محاذ کھڑا کر کے نہیں۔ پیر کو کشمیر کانفرنس سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہند کے کہنے سے مسئلہ کشمیر ختم نہیں ہوجائے گا۔ پاکستان امن چاہتا ہے۔ ہند، کشمیر میں مظالم کو بند کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو وہی حقوق دینے ہونگے جو کہ آزادریاستوں کے ہوتے ہیں۔ ریاستی رٹ کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ اپنے شہریوں پر گولی چلائی جائے۔لوگوں کو طاقت کے زور پر نہیں دبایا جاسکتا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے قانونی طور پر فیصلہ دیا ہے۔نواز شریف کی ضمانت قانونی طور پر ممکن نہیں تھی۔ نوازشریف کےخلاف عدالتی فیصلے سے ڈیل یا ڈھیل کا تاثر زائل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاج کیلئے باہر جانا ایمنسٹی ہوگا اور اس سے آدھی جیلیں خالی ہو جائیں گی ۔ یہ لوگ اقتدار میں بھی رہیں اور کہیں کہ پاکستان میں علاج ممکن نہیں۔ یہ پاکستان میںپھر اقتدار میں آنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ا سٹیٹ بینک کا گورنر ،نیشنل بینک کا صدر اور ایس ای سی پی کا چیئرمین ان کےساتھ منی لانڈرنگ میں پارٹنر تھے ۔ انہوں نے کہا کہ احتساب بلا تفریق ہو رہا ہے ،ہمارے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے لیکن ہم نے اس پر کچھ نہیں کہا ۔ قوم اپنے لوٹے ہوئے پیسوں کا احتساب چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے ہسپتال امیروں کیلئے فائیو ا سٹار ہوٹل اور غریبوں کیلئے جہنم ہیں۔ایک سوا ل پر انہوں نے کہاکہ مریم بی بی اور مشاہد اللہ جلتی پر تیل نہ ڈالیں۔ ہم رہیں یا نہ رہیں احتساب کا عمل جاری رہے گا۔