Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نانگا پربت پر برطانوی کوہ پیما کی تلاش تاحال جاری

گلگت:پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں نانگا پربت سر کرنے کی سرمائی مہم کے دوران لاپتہ ہونے والے برطانوی کوہ پیما، 30 سالہ ٹام بالارڈ اور اس کے اطالوی ساتھی 42 سالہ ڈینلی نوردی کی تلاش تاحال جاری ہے۔ المناک اتفاق ہے کہ ٹام بالارڈ ان کی والدہ ایلسین ہارگریو 1995 ءمیں کے ٹو سر کرنے کے بعد واپسی کے سفر میں حادثے کا شکار ہو کر ہلاک ہوگئی تھیں۔ نانگا پربت کو پہلی مرتبہ موسم سرما میں سر کرنے و الے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارا اور دیگر کوہ پیماوں کو امدادی سرگرمیوں کے لئے ہیلی کاپٹر کے ذریعے نانگا پربت میں لاپتہ کوہ پیماوں کے بیس کیمپ میں پہنچا دیا گیا۔دونوں کوہ پیما ’ثقاتل پہاڑ“ کہلانے والے نانگا پربت کواب تک کے ناممکن روٹ ’میمری‘ سے سر کرکے تاریخ رقم کرنا چاہتے تھے جبکہ اس سے پہلے یہ دونوں روایتی راستے سے اس پہاڑ کو سر کر چکے ہیں۔ دونوں کوہ پیما جس روٹ سے سرما کی مہم پر نکلے تھے اس روٹ پر 1895 میں برطانوی کوہ پیما البرٹ میمری برفانی تودے کا شکار ہوکر ہلاک ہوئے تھے اسی بناء پر اس روٹ کو میمری کا نام دیا گیا تھا۔ٹام بالارڈ کی بہن کیتھرین بالارڈ بھی کوہ پیما ہیں جو اپنے بھائی کے ساتھ 2017 ءمیں پاکستان جا چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹام بالارڈ بچپن سے خواب دیکھا کرتے تھے کہ وہ بلند و بالا اور مشکل ترین چوٹیوں پر چڑھ رہے ہیں ۔
 کھیلوں کی  مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ  " اردو  نیوز اسپورٹس" جوائن کریں

شیئر: